You are currently viewing پاکستان تحریک انصاف کے سرکردہ رہنمائوں کے خلاف توہین مذہب کے مقدمات چیلنج

پاکستان تحریک انصاف کے سرکردہ رہنمائوں کے خلاف توہین مذہب کے مقدمات چیلنج

اسلام آباد (ڈیسک) پی ٹی آئی نے عمران خان سمیت اپنے دیگر رہنمائوں کے خلاف درج توہین مذہب کے مقدمات کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

سعودی عرب کے شہر مدینہ میں پیش آئے واقعے کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کے رہنمائوں کے خلاف ملک بھر میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ ان مقدمات کے خلاف ایک درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی گئی ہے، درخواست پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی جانب سے دی گئی ہے۔ درخواست میں وزارت داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے اور تین صوبوں کے آئی جی پولیس کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ہمیں اور مقدمے میں نامزد ہمارے ساتھیوں کو غیر قانونی طور پر ہراساں کرنے سے روکا جائے، ہمارے بنیادی حقوق کا خیال رکھا جائے، مقدمات کن وجوہات کی بنا پر بنائے گئے ہیں، اس کی تفصیلات سامنے لائی جائیں۔ ایف آئی اے اور پولیس کو کسی بھی غیر قانونی کارروائی سے روکا جائے۔

تحریک انصاف نے استدعا کی کہ ہماری درخواست کی سماعت آج ہی کی جائے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ عدالت پہنچ گئے اور درخواست آج ہی سماعت کے لیے مقرر کر دی۔ درخواست کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے عدالت کو بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنمائوں کے خلاف ملک کے کئی شہروں میں گیارہ مقدمات درج کیے گئے ہیں، وکیل نے کہا کہ ایک واقعے کی ایک سے زاید ایف آئی آر نہیں کاٹی جا سکتی، واقعہ مدینہ میں ہوا اور مقدمات یہاں درج کیے گئے ہیں، ہماری استدعا ہے کہ تمام مقدمات کی فہرست عدالت کے سامنے رکھی جائے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کی کہ سیکریٹری داخلہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ رہنمائوں کو ہراساں نہ کیا جائے، آئندہ سماعت تک ان کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی جائے۔
تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شہباز گل نے بھی بیرون ملک واپسی پر حفاظتی ضمانت کی درخواست دیتے ہوئے کہا کہ میں عدالت میں پیش ہونے کو تیار ہوں، میرے خلاف جھوٹی ایف آئی آر درج کی گئی ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے سماعت کے بعد شہباز گل کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔