واشنگٹن(ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کم جونگ ان سے تاریخی ملاقات کے باوجود شمالی کوریا پرعائد پابندیوں کوختم کر نے کے بجائے اس میں توسیع کردی ہے
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا پر پہلے سے عائد اقتصادی پابندیوں میں توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ پابندیاں 2008 میں سابق امریکی صدر براک اوباما نے ایک صدارتی فرمان کے ذریعے عائد کی تھیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پابندیوں میں توسیع سے متعلق موقف اختیار کیا ہے کہ مذاکرات اور متفقہ معاہدے کے باوجود شمالی کوریا کا غیر معمولی خطرہ تاحال اپنی جگہ موجود ہے جس پر کسی قسم کا رسک نہیں لیا جا سکتا۔
رواں ماہ کی 12 تاریخ کو سنگاپور میں شمالی کوریا اور امریکی صدر کے درمیان تاریخی ملاقات کے موقع پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا اب امریکا کے لیے جوہری خطرہ نہیں رہا ہے تاہم شمالی کوریا پر امریکی پابندیوں میں نرمی کا فیصلے کا انحصار جوہری ہتھیاروں کو تلف کرنے کی پیشرفت سے مشروط رہے گا۔
دوسری جانب شمالی کوریا نے امریکی فیصلے پر حیرانگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ امریکا شمالی کوریا کی نیک نیتی اور جوہری ہتھیاروں کے تلف کرنے کی پیشرفت کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے پر مجبور ہو جائے گا۔