اسلام آباد(ڈیسک)وفاقی کابینہ نے کورونا وائرس کی ویکسین کی خریداری کی منظوری دے دی۔
وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کورونا وائرس کی ویکسین کی خریداری کی منظوری دے دی گئی اور اس کام کے لیے 15 کروڑ ڈالر مختص کردیے گئے۔ کابینہ نے کورونا کے علاج کے لیے درکار انجکشن کی قیمت میں کمی کی بھی منظوری دی۔
وفاقی کابینہ نے نیشنل انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی مدت ملازمت میں توسیع اور نجی ایئرلائن ایئر سیال کے لائسنس کی بھی منظوری دے دی۔
کابینہ نے پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو گولڈ ہینڈ شیک دینے سمیت مختلف اداروں کی نجکاری کی بھی منظوری دی۔ اجلاس میں ایم کیو ایم نے ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کی نجکاری کی مخالفت کی۔ ایم کیو ایم کے وفاقی وزیر امین الحق نے کہا کہ ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن ایک منافع بخش ادارہ ہے جو حکومت کے منشور کے مطابق لوگوں کو سہولت فراہم کررہا ہے۔
کابینہ کو نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی، راوی اربن ڈویلپمنٹ اور بنڈل آئی لینڈ پر بریفنگ بھی دی گئی۔ اجلاس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کے مطابق توہین رسالت کے معاملے پر فرانس سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا معاملہ زیر غور آیا لیکن اس پر کوئی فیصلہ نہ ہو سکا۔
وفاقی کابینہ کو موسم سرما میں گیس لوڈ مینجمنٹ پر بھی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پہلے مرحلے میں سی این جی اسٹیشن کو سپلائی بند کی جائے گی۔ کابینہ ارکان نے زور دیا کہ گیس فراہمی میں ایکسپورٹ سیکٹر اور گھریلو صارفین ترجیح ہونے چاہئیں۔
کابینہ نے وزارت دفاع کو پاکستان نیوی انجینئرنگ کالج اور یلدیز ٹیکنیکل یونیورسٹی ترکی کے مابین تعاون کے پروٹوکول پر دستخط کرنے کی اجازت دی۔
کابینہ نے پوسٹل لائف انشورنس کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کے عہدے پر محمد نعیم اخترکی تعیناتی کی منظوری دی۔ اسلام آباد میٹرو پولیٹن کلب کی عمارت نیشنل کالج آف آرٹس کے حوالے کرنے کی سمری پر 6 رکنی کمیٹی قائم کردی گئی۔
کابینہ نے بریگیڈئیر (ر) محمد طاہر احمد خان کی بطور ایگزیکٹو ڈائریکٹر فریکونسی ایلوکیشن بورڈ تعینات کرنے اور فیڈرل میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹ آرڈیننس 2020ء کے تحت بورڈ آف گورنرز پر ماہرین تعینات کرنے کی منظوری بھی دی۔