اسلام آباد (ڈیسک) وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے آسٹریا کے انکے ہم منصب الیگزینڈر شلنبرگ نے جمعرات کو وزارتِ خارجہ میں ملاقات کی۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان آسٹریا کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔
پاکستان آسٹریا کو یورپی یونین کا اہم ملک گردانتا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دورے سے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حال ہی میں وزیر اعظم نے آسٹریا کے چانسلر کارل نیہمر سے بات چیت کی اور دو طرفہ تعلقات کی مختلف جہتوں پر گفتگو کی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور آسٹریا کے درمیان دوطرفہ تجارت میں اضافے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔آسٹریا کی کمپنیوں کے لیے پاکستان میں قابل تجدید توانائی، سیاحت، ہاسنگ، زراعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع موجود ہیں۔سی پیک کے خصوصی اقتصادی زونز، آسٹریا کے سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش مراعات اور ٹیکس کی چھوٹ کے پیش نظر سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع موجود ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ آسٹریا اس سال کی ایس پی پلس سٹیٹس کے چوتھے دو سالہ جائزے میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا۔ پاکستان اور آسٹریا کے درمیان تکنیکی اور پیشہ ورانہ شعبوں میں مضبوط روابط موجود ہیں۔ وزیر خارجہ نے پاکستان کی سکیورٹی صورتحال میں نمایاں بہتری کے پیش نظر سفری ایڈوائزری پر مثبت نظرثانی کا مطالبہ کیا اور کہاکہ پاکستان اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ بین الاقوامی برادری کی افغانستان کے ساتھ تعمیری سفارتی اور سیاسی رابطے سے پائیدار امن اور استحکام کی کاوشوں کو فروغ ملے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان سے سفارت کاروں، بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں، آئی این جی اوز اور میڈیا پرسنز کے انخلا کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کی۔ہمیں افغانستان میں انسانی المیے کو روکنے کے لیے اپنی کوششوں کو ہم آہنگ بنانے کی ضرورت ہے۔وزیر خارجہ نے آسٹرین ہم منصب کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔5 اگست 2019 کے بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال بدستور خراب ہوتی جا رہی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 9 مارچ کو بھارت کی جانب سے ہماری فضائی حدود کی صریحا خلاف ورزی، بین الاقوامی اصولوں اور ایوی ایشن سیفٹی پروٹوکول کے منافی ہے۔ہم تشویش کے ساتھ یوکرین میں پیش رفت پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہم نے دشمنی کے خاتمے، انسانی ہمدردی کی راہداریوں کے قیام اور دیکھ بھال، انسانی امداد کی فراہمی اور سفارتی حل کے لیے مسلسل کوششوں کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ آسٹرین وزیر خارجہ نے پرتپاک خیر مقدم اور پر خلوص میزبانی پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔