اسلام آباد(ڈیسک)وزیرِ اعظم عمران خان نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ سیاحتی مقامات پر ٹورسٹ ریزاٹ اور بین الاقوامی معیار کے ہوٹل قائم کرنے والوں کے لئے حکومت کی جانب سے سہولیات بشمول ٹیکس میں چھوٹ پر مبنی تجاویز پیش کی جائیں تاکہ ان کو جلد از جلد حتمی شکل دی جا سکے۔وزیر اعظم عمران خان
ان خیالات کااظہار انہوں نے بدھ کو اپنی زیرصدارت نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی برائے سیاحت کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں سیاحت کا بے شمار پوٹینشل موجود ہے۔ وزیر اعظم نے جہلم اور اس کے اطراف میں واقع ریسٹ ہاسز و دیگر تاریخی مقامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان عمارات کی بحالی کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کو بروئے کار لایا جائے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ سیاحت کے حوالے سے زیر التوا معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔ اجلاس میں وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین، معاونِ خصوصی ڈاکٹر شہباز گل اور متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹریز نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیر اعلی خیبرپختونخوا محمود خان و دیگر صوبائی حکام بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبہ پنجاب میں چار سیاحتی مقامات کے لئے سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کے فروغ اورمینجمنٹ کے لئے بین الاقوامی ادارے کی خدمات حاصل کی جا چکی ہیں۔ اسی طرح صوبہ خیبرپختونخوامیں بھی چار انٹیگریٹڈ ٹورازم زونز کے ماسٹر پلان کے مسودے تیار کیے جا چکے ہیں جن کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ وزیرِ اعظم کو اٹک اور بالا حصار قلعے کو سیاحتی مراکز بنانے کے حوالے سے پیش رفت پر بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سیاحتی مقامات پر ایئر سفاری سروس کے اجراکے لئے سول ایوی ایشن کی جانب سے اپنے قواعد میں ترمیم کی جا چکی ہے اور اس کے نتیجے میں نجی شعبے کے لئے بے شمار مواقع پیدا ہو چکے ہیں۔اجلاس کو بتایا گیا کہ سیاحت کے فروغ کے لئے چاروں صوبوں میں سنٹرلائزڈ ٹورازم ویب سائٹ مکمل طور پر فعال ہے۔ گورنمنٹ ریسٹ ہاسز اور گورنر ہاسز کو عوام کے لئے دستیاب کرنے کے حوالے سے پیش رفت پر بریفنگ دی گئی۔