لاہور (ڈیسک) الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی کے منحرف اراکین کو ڈی سیٹ کیے جانے کے بعد پنجاب کی سیاست میں نمبر گیم دوبارہ اہمیت اختیار کر گیا ہے۔
25 ووٹ کم ہونے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے پاس 172 ووٹ رہ گئے ہیں ، البتہ پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس 173 ووٹ ہیں۔ پنجاب اسمبلی میں کسی بھی جماعت کے پاس 186 ارکان کی اکثریت نہیں ہے۔ ایسی صورت حال میں وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب رن آف ووٹ کے ذریعے ہوگا ۔پنجاب میں تاحال گورنر کی سیٹ خالی ہے، گورنر کی غیر موجودگی میں آئینی طور پر اسپیکر اسمبلی ہی قائم مقام گورنر کے فرائض انجام دیتا ہے، بطور گورنر چوہدری پرویز الٰہی وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز کو اسمبلی سے اعتما د کا ووٹ لینے کے لیے کہہ سکتے ہیں، ن لیگ کے پاس اکثریت نہ ہونے کی صورت میں وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب رن آف ووٹ کے ذریعے ہی ہوگا ۔