اسلام آباد (ڈیسک) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملک کو درپیش چیلنجز سے نکالنے کیلئے تمام سیاسی قیادت کو مل بیٹھنے کی دعوت دے دی۔
جمعرات کو سینیٹ آف پاکستان کی 50 سالہ گولڈن جوبلی تقریبات کے دوسرے روز کمیٹی آف دی ہول سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان بڑی قربانیوں کے بعد معرض وجود میں آیا، یہ اقوام عالم میں اپنا کھویا ہوا مقام ضرور حاصل کرے گا، معاشی اصلاحات، معاشی ایجنڈا، کفایت شعاری سمیت دیگر اہم ترین اقدامات اور معاملات پر پوری سیاسی قیادت کو اپنے سیاسی اختلافات ایک طرف کرکے مل بیٹھ کر فیصلے کرکے اس پر عمل پیرا ہونا ہو گا، قومی اور عوامی مفاد کو دائو پر نہیں لگنے دیں گے، ہم ملکی حالات خراب کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے، آئی ایم ایف کا پروگرام جلد ہونے کی توقع ہے تاہم یہ مستقل حل نہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان اس وقت مشکل چیلنجوں سے گزر رہا ہے، اسے امپورٹڈ افراط زر کا سامنا ہے جو یوکرین کی جنگ کا شاخسانہ ہے جس کی وجہ سے اشیاء خوردونوش، تیل، گیس، کھاد کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہوا ہے، پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک اس صورتحال کا بدترین شکار ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو اس وقت ہماری معیشت کو بڑے بحرانوں کا سامنا تھا، بدقسمتی سے گذشتہ حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کیے، معاہدہ کیا لیکن ہم نے ان شرائط کا پاس نہیں کیا، اس نے نہ صرف آئی ایم ایف بلکہ دیگر عالمی اداروں میں پاکستان کی ساکھ اور اعتماد کو نقصان پہنچایا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان حالات میں ہم نے ایک آئینی طریقہ کار اختیار کرتے ہوئے حکومت سنبھالی، اس وقت ہمیں بہت سی مشکلات کا سامنا تھا جن میں دو بڑی مشکلات درپیش تھیں جن میں ایک گذشتہ حکومت کی جانب سے فنڈز کا بے دریغ استعمال تھا، انہوں نے خزانہ میں کوئی فنڈز نہیں چھوڑے، نوٹ چھاپتے گئے اور بجٹ کے بغیر بے شمار سبسڈیز دیتے رہے جبکہ دوسری مشکل بڑے پیمانے پر ذمہ داریوں کے حوالے سے تھی، اتحادی حکومت نے فیصلہ کیا کہ ہم نے پاکستان کی ریاست کا تحفظ کرنا ہے، وزیراعظم نے کہا کہ گو کہ ہم اس وقت مشکل حالات سے گزر رہے ہیں لیکن اگر آپ اپنے مشن سے مخلص ہوں تو ان مشکل حالات سے بھی نکلیں گے۔
آج سیاستدان گالی بن چکا ہے، آج پاکستان کے نظام کو تہہ و بالا کرنے کیلئے اسے آخری دھکا لگایا جا رہا ہے، عدالتوں کے احکامات اور قوانین کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، اداروں کی بے توقیری کی جا رہی ہے اور گھیرائو، جلائو کی تحریک کو ہوا دی جا رہی ہے، ایسے حالات میں گولڈن جوبلی تقریبات پر چیئرمین سینیٹ کو تحسین ہے، پاکستان کے موجودہ حالات ایک بڑا چیلنج ہے۔