You are currently viewing وزیراعظم شہباز شریف نے پودا لگا کر موسم بہار کی شجر کاری مہم کا آغاز کر دیا

وزیراعظم شہباز شریف نے پودا لگا کر موسم بہار کی شجر کاری مہم کا آغاز کر دیا

اسلام آباد (ڈیسک)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئندہ نسلوں کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے بچانے کے لئے شجر کاری کو قومی نصب العین بنانے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا کہ رواں موسم بہار میں ملک گیر شجرکاری مہم چلائی جائے گی جس میں 24 کروڑ سے زائد درخت لگائے جائیں گے،زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد بڑھ چڑھ کر اس مہم میں حصہ لیں، علما و مشائخ عوام میں اس حوالے سے شعور اجاگر کریں۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے منگل کو موسم بہار کی شجرکاری مہم کے آغاز کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا، قبل ازیں وزیراعظم نے پودا لگا کر رواں موسم بہار کی شجر کاری مہم کاآغازکیا، اس موقع پر وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمن، وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین اور اعلی حکام بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج ہم پاکستان بھر میں شجرکاری مہم 2023کا آغاز کر رہے ہیں، رواں سال موسم بہار میں ملک گیر شجرکاری مہم چلائی جائے گی جس میں 24 کروڑ سے زائد درخت لگائے جائیں گے، اس ساری منصوبہ بندی میں ہماری وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمن اور ان کی ٹیم کی خصوصی دلچسپی اور محنت ہے، پاکستان کے کل رقبے مقابل جنگلات کا تناسب صرف 5.45فیصد ہے، ہمیں اسے ہنگامی بنیادوں پر بڑھانا ہو گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ 2015میں نیشنل فارسٹ پالیسی کا سہرا میرے قائد سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے سر ہے اور اس کے بعد پاکستان میں جنگلات کی بحالی کا نئے سرے سے آغاز کیا گیا اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ جنگلات ماحول کو تبدیل کرتے ہیں اور کسی بھی معاشرے اور ملک کے لئے ان کا ایک کلیدی کر دار ہے، صحت مند ماحول اور بے شمار منفی اثرات سے بچائو میں جنگلات بڑا اہم کردار ادا کرتے ہیں، پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے نتیجہ میں تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب نے جنگلات کی اہمیت کو اور بھی اجاگر کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ حالیہ سیلاب کے نتیجہ میں بے پناہ جانی و مالی نقصان ہوا، لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے، 30 ارب ڈالر کا ہماری معیشت کو نقصان پہنچا، پاکستان میں شجرکاری کو قومی نصب العین بنانے کی فوری ضرورت ہے، ہمیں آئندہ نسلوں کے مستقبل کو ماحولیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے محفوظ بنانے کے لئے قومی سطح پر نہ صرف عملی اقدامات کی ضرورت ہے بلکہ تعلیمی اداروں میں بھی اس کی آگاہی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔

نیوز پاکستان

Exclusive Information 24/7