لاہور (ڈیسک)ورلڈکپ کے دوران قومی کرکٹرز کو اہل خانہ کا ساتھ میسر نہیں ہوگا جب کہ انگلینڈ سے سیریز کے بعد کھلاڑی بیوی، بچوں کو وطن واپس بھجوانے پر مجبور ہوں گے۔
ہوم سیریز یواے ای میں ہونے کے سبب پاکستانی کرکٹرز کی فیملز بھی اکثر ہمراہ ہوتی تھیں، یہ سلسلہ ایک عرصے تک چلتا رہا، آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2017کے دوران بھی کھلاڑیوں کے اہل خانہ کو ساتھ رکھنے میں کوئی رکاوٹ نہیں تھی،البتہ ذرائع کے مطابق پی سی بی نے ورلڈکپ کے دوران اہلیہ اور بچوں کو انگلینڈ میں ساتھ رکھنے کی اجازت نہیں دی۔
کھلاڑیوں پر واضح کر دیا گیاکہ میزبان ٹیم سے واحد ٹی ٹوئنٹی اور 5 ون ڈے میچزکے دوران اگر وہ چاہیں توفیملیز کو ساتھ رکھ سکتے ہیں لیکن میگا ایونٹ شروع ہونے پر ایسا کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
اس کی وجہ یہ بتائی گئی کہ ورلڈکپ کے دوران ٹیم کو بار بار ایک سے دوسرے شہر سفر کرنا پڑے گا،اس دوران فیملیز بھی ساتھ ہونے سے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں،مینجمنٹ یہ بھی چاہتی ہے کہ کھلاڑی صرف اور صرف کھیل پر اپنی توجہ مرکوز رکھیں۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کئی قومی کرکٹرز پی سی بی کے اس فیصلے سے خوش دکھائی نہیں دیتے، یاد رہے کہ پرانا فارمیٹ دوبارہ متعارف کرانے کی وجہ سے ورلڈ کپ خاصا طویل ہوگا،آغاز 30 مئی کو ہونا ہے،اگر پاکستان ٹیم 14جولائی کو شیڈول فائنل تک رسائی میں کامیاب ہوئی تواگلے روز وطن واپسی ہو گی، کھلاڑیوں کے تحفظات ہیں کہ ان کو ڈیڑھ ماہ سے زائد عرصہ فیملیز سے دور رکھنا مناسب نہیں ہوگا۔