اسلام آباد (ڈیسک) ملک میں مغربی ہوائوں کے زیر اثر بالائی اور وسطی علاقوں میں تیز ہوائوں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا نیا سلسلہ شروع ہونے کا امکان ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے موسمی صورتحال کے ممکنہ اثرات کے پیش نظر متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے جبکہ مقامی آبادیوں، مسافروں اور سیاحوں کی آگاہی و سہولت کیلئے بروقت اقدامات کی ہدایت کی ہے۔
محکمہ موسمیات پاکستان کے مطابق مغربی ہوائیں بالائی اور وسطی حصوں کو اپنی لپیٹ میں لیں گی ، یہ نیا موسمی نظام 29 مارچ سے 31 مارچ تک برقرار رہے گا جس کے تحت ملک کے مختلف علاقوں میں بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ اس دوران تیز ہوائوں اور گرج چمک کے ساتھ کہیں کہیں بارش کے علاوہ بلند پہاڑوں پر معتدل سے شدید بارش/برف باری جبکہ بعض مقامات پر ژالہ باری کا امکان ہے ۔
بلوچستان میں نوکنڈی، دالبندین، کوئٹہ، ژوب، بارکھان، ہرنائی، قلعہ، سیف اللہ، قلعہ عبداللہ، چمن، پشین، سبی، لورالائی، قلات، خضدار، لسبیلہ، پنجگور، آواران اور کیچ، پنجاب میں ڈیرہ غازی خان، راجن پور، بھکر، لیہ، ملتان، ساہیوال، اوکاڑہ، پاکپتن، خانیوال، بہاولنگر، بہاولپور، رحیم یار خان، مری، راولپنڈی، اٹک، چکوال، جہلم، خوشاب، میانوالی، سرگودہا، گوجرانوالہ، گجرات، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین، سیالکوٹ، نارووال، لاہور، فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، قصور، شیخوپورہ اور ننکانہ صاحب، سندھ میں سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد، شہید بینظیر آباد، میرپورخاص، حیدرآباد اور کراچی، آزاد کشمیر میں وادی نیلم، مظفرآباد، پونچھ، ہٹیاں، باغ، حویلی،سدھنوتی، کوٹلی، بھمبر اور میرپور، گلگت بلتستان میں دیامیر، استور، غذر، سکردو، ہنزہ، گلگت، گانچھے اور شگر، خیبر پختونخوا میں گلیات، پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، صوابی، باجوڑ، کرم، وزیرستان، کوہاٹ، کرک، بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان، چترال، دیر، سوات، مانسہرہ، بونیر، کوہستان، شانگلہ، ہری پور ، ایبٹ آباد اور اسلام آباد میں بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
اسی طرح یکم اپریل سے ایک اور مغربی لہر ملک کے مغربی اور بالائی علاقوں میں داخل ہونے کا امکان ہے جو 4 اپریل تک خیبرپختونخوا، اسلام آباد، کشمیر اور گلگت بلتستان ، بالائی پنجاب میں برقرار رہنے کا امکان ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے پیش گوئی کی مدت کے دوران کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو الرٹ رہنے کا مشورہ دیا ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق تیز ہوا اور ژالہ باری سے کمزور بنیادی ڈھانچے اور کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ موسلادھار بارشیں سیلاب کا باعث بن سکتی ہیں جس کے نتیجہ میں 28 مارچ کوئٹہ، چمن، پشین، بارکھان، موسیٰ خیل، جعفرآباد، کوہلو، ژوب، لورالائی اور ڈی جی خان ، دیر، سوات، کوہستان، نوشہرہ، مردان، وزیرستان، باجوڑ ، اسلام آباد/راولپنڈی اور کشمیر کے پہاڑی ندی نالوں میں طغیانی جبکہ پشاور، اسلام آباد/راولپنڈی اور لاہور میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں خیبرپختونخوا (گلیات)، گلگت بلتستان کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ بھی ہوسکتی ہے۔