لاہور (ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات صرف غیر مشروط طور پر ہی ہو سکتے ہیں، اس حوالے سے صدر مملکت کا کردار اہم ہے۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ غیر مشروط مذاکرات کے لیے تیار ہے، سب سے اہم بات معیشت ہے، ہم پاکستان کی معیشت بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ لوگ معیشت کو تباہ کرنے میں لگے ہوئے ہیں، وہ لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان میرے ساتھ تو کبھی مذاکرات نہیں کریں گے، نہ ہی میرے ساتھ مذاکرات ہو سکتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے دیگر رہنمائوں سے بات ہوئی ہے، یہاں سے وہ لوگ بات چیت پر تیار ہو کر جاتے ہیں، دوسری طرف ان کی بات مانی نہیں جاتی۔ ہم لوگوں کو ریلیف دینا چاہتے ہیں۔ یہ لوگ واویلا کر رہے ہیں کہ پاکستان ڈیفالٹ کر رہا ہے، ان کی کوشش تو یہی ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ الیکشن میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کریں گے۔ ہم نے نواز شریف سے درخواست کی کہ انتخابات کے موقع پر وہ پاکستان میں ہوں، جو انھوں نے قبول کر لی۔ الیکشن کے موقع پر نواز شریف پاکستان میں مسلم لیگ ن کی قیادت کریں گے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم پر جھوٹے کیس بنائے گئے، تو کیا ہم وہ کیس خارج نہ کروائیں۔ ڈیلی میل نے اپنی غلطی تسلیم کی اور شہباز شریف سے معافی مانگی، اخبار نے یہ غلطی شہزاد اکبر کے کہنے پر کی ، جھوٹے کیس بنانے پر ان کو بھی معافی مانگنی چاہیے۔
یہ لوگ دوسروں پر الزامات لگاتے ہیں، جب کہ خود کرپشن میں ملوث ہیں، انھوں نے توشہ خانہ کی گھڑیوں کی جعلی رسیدیں جمع کروائی ہیں ، ان کے جھوٹ کھل کر سامنے آ رہے ہیں۔
انھوں نے معیشت کو پچاس ارب کا ٹیکہ لگایا ہے ، میں نے عمران خان کو کہا ہے کہ ڈرامے چھوڑو، اسمبلیاں توڑو، وزیر اعلیٰ اسمبلیاں توڑنے سے پہلے اعتماد کا ووٹ لیں۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ فوج میں کسی بندے کی پالیسی نہیں، ادارے کی پالیسی چلتی ہے۔ پہلے بھی ادارہ جاتی پالیسی پر کام ہو رہا تھا آئندہ بھی ایسا ہی ہو گا۔