اسلام آباد (ڈیسک)اسلام آباد ہائی کورٹ نے نور نمر مجید اور سارہ ترین مجید پر بیرون ملک سفر پر پابندیوں کے خلاف درخواست پر ڈپٹی سیکرپری داخلہ سے استفسار کیا ہے کہ قانونی تناظر میں بتائیں کہ درخواست گزاروں پر کیوں سفری پابندیا لگائیں؟نونی حجت ہے تو بتائیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس اور میگامنی لانڈرنگ معاملے پر نورنمر مجید اور سارہ ترین پر بیرون ملک سفری پابندیوں کیخلاف درخواست پر کیس کی سماعت جسٹس عامر فاروق نے کی ۔ڈپٹی سیکرٹری داخلہ عدالت میں پیش ہوئے ۔ عدالت نے کہا کہ قانونی تناظر میں بتائیں کہ درخواست گزاروں پر کیوں سفری پابندیا لگائیں۔عدالت نے کہاکہ اگر درخواست گزاروں نے قانون شکنی کی تو پھر انکانام ای سی ایل میں ڈالیں۔عدالت نے کہاکہ قانونی حجت ہے تو بتائیں۔عدالت نے کہاکہ جو کرنا ہے قانون کے دائرے میں کریں۔عدالت نے کہاکہ ایف آئی اے قانونی تقاضوں کو پورا کرے۔ ڈپٹی سیکرٹری داخلہ نے کہاکہ ایف آئی اے کی درخواست پرملزمان کا نام پی این آئی ایل میں ڈالا۔ عدالت نے کہاکہ پی این آئی ایل کے مطابق تو ملزمان کا نام 30دن کیلئے ڈالاجاتاہے۔ بعد ازاں کیس کی سماعت 15اپریل تک ملتوی کردی گئی