لاہور (نیوز ڈیسک) دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور آج پھر سرفہرست ہے۔
آج سے لاہور، گوجرانوالا، فیصل آباد اور ملتان ڈویژنز کے 18 اضلاع میں بارہویں جماعت تک تعلیمی ادارے بند کردیے گئے۔
سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے 17 نومبر تک بند رہیں گے جبکہ کلاسز آن لائن ہوں گی۔
اسموگ کی وجہ سے لاہور، ملتان، فیصل آباد اور گوجرانوالہ ڈویژن میں 31 جنوری تک شہریوں کو ماسک پہننے کی ہدایت کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ محکمہ ماحولیات پنجاب کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق فیصلے کا اطلاق لاہور، حافظ آباد، شیخوپورہ، قصور، ننکانہ صاحب، گوجرانوالا، گجرات، منڈی بہاؤالدین، سیالکوٹ، نارووال، فیصل آباد، چنیوٹ، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ملتان، لودھراں، وہاڑی اور خانیوال کے اضلاع پر ہو گا۔
دریں اثناء لاہور میں اسموگ کی صورتحال تشویش ناک ہوتی جا رہی ہے، پابندی کے باجود گرین لاک ایریاز کے ساتھ ملحقہ علاقوں میں بھی باربی کیو ریستوران کھلے عام چل رہے ہیں۔
اسموگ ایس او پیز کے تحت چنگ چی رکشوں پر مکمل پابندی عائد ہے تاہم چنگچی رکشے سڑکوں پر دندناتے پھر رہے ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ اسموگ کے تدارک کے لیے حکومت عملی طور پر کچھ نہیں کررہی بلکہ صرف نوٹیفیکیشنز اور سوشل میڈیا پر کارکردگی دکھا رہی ہے ۔