لاہور (نیوز ڈیسک) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ اب تک غزہ میں 8 ہزار 306 لوگ شہید ہوچکے ہیں، ہمیں خاموش تماشائی کا کردار ادا نہیں کرنا چاہیے۔
منصورہ میں سوشل ایکٹیوسٹس سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ انسان سچ کی تلاش میں ہے اور سچ ملنا مشکل ہو گیا ہے، گرد و غبار اتنا ہے کہ کسی بات پر یقین کرنا مشکل تر ہوتا جا رہا ہے۔
سراج الحق کا کہنا ہے کہ پہلے دور میں مقابلہ سچ اور جھوٹ کا ہوتا تھا، اب مقابلہ جھوٹ اور کم جھوٹ کا ہے۔
انھوں نے کہا کہ گزشتہ 100 سال سے فلسطینی قوم کی جدوجہد جاری ہے، اسلام آباد ملین مارچ کا شکریہ حماس کی لیڈر شپ نے ادا کیا۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر انسانیت کی بیداری سے امریکا اور اسرائیل پر پریشر آتا ہے، جو کام ہمارے پاکستانی حکمرانوں کو کرنا چاہیے تھا وہ نہیں کیا۔
سراج الحق نے کہا کہ اس وقت پاکستان معاشی اور سیاسی بحران سے دوچار ہے، عام آدمی گھر سے نکلتا ہے تو اس کو اغواء برائے تاوان کا بھی خطرہ ہوتا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملک میں شدید بد امنی ہے اور ایک لحاظ سے دہشت گردی ہے، پاکستان کو آگے لے جانا چاہتے ہیں تو غلام جمہوریت اور غلام سیاست کو آزاد کرنا ہو گا۔