غزہ (نیوز ڈیسک) وسطی غزہ میں دھماکے سے 2 عمارتیں تباہ ہوگئیں جس کے نتیجے میں 21 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مختلف واقعات میں اسرائیل کے 24 فوجی ہلاک مارے گئے جبکہ 1 ٹینک تباہ ہوگیا۔
ترجمان اسرائیلی فوج کے مطابق غزہ کے وسطی علاقے میں مبینہ طور پر حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے اور ان کے زیر استعمال عمارتوں کو گرانے کے لیے بچھائی گئی بارودی سرنگوں میں دھماکا ہوگیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ دھماکا اس وقت ہوا جب اسرائیلی فوج اس علاقے میں حماس کے ٹھکانوں اور ان کے تباہ حال انفرا اسٹریکچر کو گرا کر ایک ”بفر زون“ قائم کرنے کی کوشش کررہی تھی تاکہ یہودی آباد کار اس محفوظ بفرون کے ذریعے اپنے گھروں کو واپس جاسکیں۔
قبل ازیں اسرائیلی فوج نے مذکورہ حملے میں 10 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی تاہم اب یہ تعداد 21 ہوگئی ہے جبکہ جنوبی غزہ میں ایک اسرائیلی ٹینک بھی تباہ ہوا۔
خیال رہے کہ حماس کے خلاف زمینی کارروائیوں میں اب تک 219 اسرائیلی فوجیوں مارے جاچکے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے غزہ میں مارے گئے 21 فوجیوں میں سے 17 کی تفصیلات جاری کردی ہیں جن میں 15 میجر اور 2 کیپٹن شامل ہیں۔
یاد رہے کہ اسرائیلی فوجی آج صبح جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں حماس سے لڑائی میں مارے گئے۔
حماس نے دعویٰ کیا ہے کہ 2 عمارتوں کو دھماکا خیز مواد سے اڑایا گیا ہے جس میں اسرائیلی فوجی موجود تھے۔
دریں اثناء اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے بیان میں کہا ہے کہ حماس کیخلاف مکمل فتح تک جنگ نہیں روکیں گے، غزہ میں 21 اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کی تحقیقات جاری ہیں، فوجیوں کی جانوں کے تحفظ کے لیے اس واقعے سے سبق حاصل کریں گے۔
اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت پر اسرائیلی وزیر دفاع گیلنٹ نے جاری بیان میں کہا کہ آج کی صبح مشکل اور تکلیف دہ ہے، یہ ایسی جنگ ہے جو آنے والی دہائیوں تک اسرائیل کے مستقبل کا تعین کرے گی۔