اسلام آباد (نیوز ڈیسک) برطانوی اخبار گارڈین نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کے لیے تیار ہیں تاہم فوج نے ان کی پیشکش مسترد کردی۔
گارڈین نے گذشتہ روز اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ عمران خان کو ان کی قانونی ٹیم کے ذریعے کچھ سوالات جیل بھجوائے گئے جن کا عمران خان نے جواب دیا ہے۔
اخبار نے رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی سربراہ عمران خان پاکستانی فوج سے ڈیل کرنے کے لیے تیار ہیں تاہم فوج عمران خان سے مذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔
اخبار کے مطابق اپنے جوابات میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کی اپنی گرفتاری کے بعد سے فوج کے ساتھ کوئی ذاتی بات چیت نہیں ہوئی لیکن انہوں نے پاکستان کی طاقت ور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ڈیل کرنے کا امکان مسترد نہیں کیا۔
اخبار کے مطابق عمران خان نے اپنے بیان میں لکھا”جہاں تک فوج کے ساتھ ڈیل کرنے کا تعلق ہے، کسی بھی طرح کی بات چیت اصولوں کی بنیاد پر اور عوامی مفاد میں ہوگی، ذاتی مفاد اور ایسے سمجھوتے پر مبنی نہیں ہوگی جس سے پاکستان کی جمہوریت اقدار پر سمجھوتہ کیا جائے“۔
اخبار کے مطابق عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ”میں اپنے اصولوں پر سمجھوتہ کرنے کے بجائے پوری زندگی جیل میں گزارنے کو ترجیح دوں گا“۔
گارڈین نے لکھا کہ عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ سے ”مشروط“ مذاکرات کی بات سرعام کی تھی۔
برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا کہ اب سینئر فوجی قیادت کا کہنا ہے کہ گذشتہ کچھ مہینوں سے عمران خان فوج کے ساتھ مذاکرات کےلیے زور دے رہے ہیں اور انہوں نے ”غیر مشروط“ مذاکرات کی پیشکش کی ہے، وہ ایک ایسی ڈیل چاہتے ہیں جس سے ان کی رہائی یقینی ہو جائے۔
اخبار کے مطابق سینئر فوجی عہدیدار عمران خان کے ساتھ مذاکرات نہ کرنے کے عزم پر کاربند ہیں۔
گارڈین کے مطابق ایک سینئر فوجی ذریعے کا کہنا تھا ”خان کو اپنے خلاف مقدمات کا سامنا کرنا چاہیے، وہ فوج سے کسی ڈیل کی توقع نہیں کرسکتے۔ خان چاہتے ہیں کہ سب قانون کی حکمرانی پر چلیں لیکن وہ اس قانون کی حکمرانی اپنے اوپر نہیں چاہتے“۔
برطانوی اخبار کے مطابق عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ”سابق وزیراعظم کو تو چھوڑیں کسی بھی سویلین پر فوجی عدالت میں مقدمہ کیسے چلایا جا سکتا ہے۔ یہ پاگل پن ہے۔ سویلین پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلانے کی واحد وجہ یہ ہے کہ کوئی عدالت انصاف مجھ پر جرم ثابت نہیں کر سکتی۔ یہ سوچ ہی خطرناک ہے“۔
عمران خان نے جیل میں اپنے حالات کے بارے میں بھی اخبار کو لکھا تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھاکہ انہیں یقین ہے کہ بالآخر انہیں انصاف ملے گا اور اگر عوام نے چاہا تو وہ دوبارہ وزیراعظم بنیں گے۔
برطانوی اخبار کی رپورٹ پر حکومت یا فوج کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔