You are currently viewing عمران  ریاستی معاملات سنجیدگی سے چلاتے تو آج حکومت کر رہے ہوتے، خواجہ سعد رفیق

عمران ریاستی معاملات سنجیدگی سے چلاتے تو آج حکومت کر رہے ہوتے، خواجہ سعد رفیق

لاہور (ڈیسک)وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان کو سب سے بڑی بیماری تکبر کی ہے، بدزبانی کے سوا کچھ آتا جاتا نہیں ہے، ریاستی معاملات سنجیدگی سے چلاتے تو آج حکومت کر رہے ہوتے۔

ریلوے کو واپس ٹریک پر لائیں گے، ریلوے ملازمین اورپینشنرز کو وقت پرادائیگیاں ہوں گی، عید کے دنوں میں ٹرین کے کرایوں میں 30 فیصد رعایت دی جائے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یلوے ہیڈ کوارٹرز میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ عمران خان نے اپوزیشن کے علاوہ سول سرونٹس کو انتقام کا نشانہ بنایا،سب ملے ہوئے تھے ہمیں چور کہاگیا پھر دائرہ اسلام سے خارج کرانے کی کوشش کی اور اب غیر ملکی سازش کا رونا رو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پاکستان کے اداروں کو کمزور کیا،کشمیر مودی کی جھولی میں ڈال دیا، لندن کے میئر کے انتخابات میں صادق خان کی مخالفت کی اور وہ جس مراسلہ کا آج کل جلسوں میں ذکر کرتے ہیں وہ کسی عدالت میں بھیجیں،حکومت سے نکلنے کی سازش عمران خان نے خود تیار کی، اس کے رویہ سے اتحادی اور اس کی پارٹی کے ارکان مایوس تھے۔عمران خان کو اس کی نالائقی، نااہلی،ناتجربہ کاری اور تکبر کی بنا پر نکالا گیا، حکومت سے نکالنے کا سہرا اتحادی جماعتوں کے 17 اور ان کی اپنی پارٹی کے 20 منحرف ارکان کے سر ہے، اتحادی اور منحرف ارکان کہتے ہیں کہ عمران خان ان سے ہاتھ تک نہیں ملاتے تھے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ایسا کون سا کام کیا کہ وہ جلسوں میں کہتا ہے کہ مجھے سازش کے تحت نکالا گیا۔خواجہ سعد رفیق نے میاں نواز شریف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے ایٹمی دھماکے کئے تو ان کی حکومت کو گرا دیا گیا۔ دوسری بار سی پیک بنانے پر حکومت گرائی گئی۔ حکومت گرانے کی یہ باتیں تو سمجھ میں آتی ہیں لیکن عمران خان نے کیا کارنامہ انجام دیا ہے کہ ان کی حکومت کو گرانا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ملک کو قرضوں کے بوجھ تلے دبا دیا، ملکی تاریخ کے 70برس میں اتنا قرضہ نہیں لیا گیا جتنا عمران خان حکومت کے دور میں لیا گیا، ملک 50 سال پیچھے چلا گیا ہے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ عمران خان کا یہ کہنا کہ عدالتیں رات کو کیوں کھلیں تو اس کا جواب یہ ہے کہ جب آپ قانون کی کھلم کھلا خلاف وزری کریں گے تو عدالتیں اپنی آئینی ذمہ داری پوری کریں گی، مرضی کا فیصلہ نہ آئے تو آپ برداشت نہیں کرتے۔ نیب کے حوالے سے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ میری ذاتی رائے میں نیب کو ختم کرنا چاہئے، نیب کے ذریعے سرکاری افسروں، شہریوں اور سیاستدانوں کو ٹارگٹ کیا گیا جس سے انسانی حقوق پامال ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی سے انتقام نہیں لیں گے لیکن عمران خان کی الزام تراشی کا جواب ضرور دیں گے۔توشہ خانہ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اگر آپ نے کوئی چیز خرید لی ہے تو اس کو گھر میں رکھیں، بیچی ہوئی گھڑیاں انہی کے پاس چلی گئیں جنہوں نے اسے تحفہ میں دیا تھا، اس سے ملک کی بدنامی ہوئی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کے لیٹر پر کمیشن بنائیں گے،عمران خان اگر خود عدالت جانا چاہیں تو چلے جائیں۔انہوں نے کہا کہ چوہدری شجاعت معزز سیاستدان ہیں، چوہدری شجاعت اورطارق بشیر چیمہ نے اپنی زبان کی پاسداری کی، چوہدری سالک حسین اپنے والد کی تصویر ہے ایسے لوگوں کو آگے آنا چاہئے۔صدر مملکت کے انتخاب کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور جے یو آئی(ف) ہمارے اتحادی ہیں، متحدہ اپوزیشن صدر کے عہدہ کیلئے متفقہ فیصلہ کرے گی۔ گورنر پنجاب کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ عمر سرفراز چیمہ سیاسی ورکر ہیں، آخری دنوں میں انہیں گورنر بنایا گیا ہے تو انہیں موجودہ کردار ادا نہیں کرنا چاہئے۔ایم ایل ون منصوبہ کے حوالے سے وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پیچھلے 4 سال میں اس پر کچھ کام نہیں ہوا ایک قدم بھی آگے نہیں گئے،جہاں کام چھوڑا تھا وہی پر ہے، پاکستان کا مستقبل اس منصوبے کے ساتھ وابستہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ریلوے ملازمین کو وقت پر تنخوائیں ملیں گی، فنڈز کا انتظام کر لیا گیا ہے، ریلوے میں سٹرکچرل ریفا ر مز کی طرف توجہ دیں گے، ریلوے کا انجن سٹارٹ کر دیا ہے چند د نوں میں ادارہ فعال ہو جائے گا، ساری انرجی کام پر لگانی ہے ایک لمحہ بھی ضائع نہیں کریں گے، ریلوے میں بہت سارے منصو بوں پر پیش رفت نہیں ہوئی اور یہ منصوبے 4 سال تاخیر کا شکار ہوئے اب ان منصوبوں کو مکمل کریں گے، ریلوے میں کسی افسر کو نکالا نہیں جائے گا۔