اسلام آباد (ڈیسک)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد عالمی سازش کا حصہ ہے، مقامی سیاسی پلیئرز جن کا سرغنہ مے فیئرز اپارٹمنٹس میں بیٹھا ہوا ہے، نے اس عالمی سازش کا حصہ بنتے ہوئے پاکستان کے خلاف سازش کی، مولانا فضل الرحمان، آصف علی زرداری اور شہباز شریف جیسے بونے پاکستان کو مستقل غلامی میں دینے کا پلان تیار کر رہے ہیں، یہ وہ پتلیاں ہیں جن کے تانے بانے لندن میں بیٹھے ہوئے شخص کے ہاتھ میں ہیں۔
یہ بات انہوں نے پیر کو یہاں سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر بھی موجود تھے۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس کی سماعت جاری ہے، اٹارنی جنرل اپنے دلائل دے رہے ہیں، کل کے کامیاب جلسے پر عوام کا شکر گزارہوں، گلگت بلتستان سے لے کر کراچی تک، کوئٹہ اور چاغی کے پہاڑوں سے لے کر لاہور تک اور لاہور سے اسلام آباد تک عوام نے عمران خان کی قیادت پر لبیک کہا، بڑی تعداد میں لوگ یہاں پہنچے اور عظیم اجتماع کیا جو پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع تھا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے قدموں کی دھڑک سے اسلام آباد کے در و دیوار لرزا گئے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ میں نے پہلے کہا تھا کہ تحریک عدم اعتماد لانے والوں کو دس لاکھ لوگوں سے گذر کر جانا پڑے گا، کل کے جلسہ کے بعد بتا دینا چاہتے ہیں کہ ان لوگوں کو عمران خان تک 20 کروڑ لوگوں سے گذر کر جانا پڑے گا۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد عالمی سازش کا حصہ ہے، مقامی سیاسی پلیئرز جن کا سرغنہ مے فیئرز اپارٹمنٹس میں بیٹھا ہوا ہے، نے اس عالمی سازش کا حصہ بنتے ہوئے پاکستان کے خلاف سازش کی ہے، مولانا فضل الرحمان، آصف علی زرداری اور شہباز شریف جیسے بونے پاکستان کو مستقل غلامی میں دینے کا پلان تیار کر رہے ہیں، یہ وہ پتلیاں ہیں جن کے تانے بانے لندن میں بیٹھے ہوئے شخص کے ہاتھ میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ شخص عالمی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر پاکستان کے خلاف سازش میں ملوث ہے، وزیراعظم نے کل جلسہ میں اس عالمی سازش کا ابتدائی دیباچہ عوام کے سامنے رکھا ہے، وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ اس عالمی سازش کے باقی اوراق بھی عوام کے سامنے رکھیں گے۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ یہ سازش عمران خان کے خلاف نہیں بلکہ پاکستان کے عوام کے خلاف ہے، پاکستان کے عوام کو محکوم بنانے کی سازش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1930 اور 1940 میں قائداعظم نے عالمی استعمار کے خلاف دوجہتی جنگ لڑی، ان کے پروردہ یہاں ہندوستان میں بیٹھے تھے، آج عمران خان بھی قائداعظم کے نقش قدم پر چلتے ہوئے دو جہتی لڑائی لڑ رہے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس دائر ہے، اس میں کچھ وقت لگے گا، اٹارنی جنرل نے عدالت میں یہ معاملہ رکھا ہے کہ پاکستان پارلیمانی نظام حکومت کا حامل ملک ہے، سیاسی جماعتیں اس نظام کا لازمی جزو ہیں، اس نظام میں پارٹی ڈسپلن کی اہمیت ہے، ارکان کو پارٹی فیصلوں سے منحرف ہونے کی اجازت دے دی جائے تو اسی طرح منڈیاں لگتی رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 63 اے کی تشریح اس لئے ضروری ہے کہ پاکستان میں مستحکم پارلیمانی نظام کیلئے تاحیات نااہلی لے کر آنا ہوگی۔ اس میں سزائیں رکھنا ہوں گی تاکہ لوگوں کی خرید و فروخت کا خاتمہ ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والے اراکین کو خریدا گیا، انہیں سندھ ہاؤس میں رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے اتنے بڑے لالچ کو ٹھکرایا اور عمران خان کے ساتھ کھڑے رہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پوری امید ہے کہ سپریم کورٹ اس ریفرنس میں فلور کراسنگ میں ملوث ارکان کے لئے تاحیات نااہلی لائے گی، یہ لوگ ووٹ تو کاسٹ کر سکیں گے لیکن اسے گنا نہیں جا سکے گا۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ق لیگ ہو اور ایم کیو ایم آزاد اور خودمختار جماعتیں ہیں، اس میں کوئی قباحت نہیں کہ ق لیگ اور باقی جماعتیں اپنے مطالبات رکھیں، یہ فیصلہ ہم نے کرنا ہے کہ اس کے ہماری پارٹی اور ہماری سیاست پر کیا اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کی چوہدری برادران کے ساتھ ملاقات ہوئی ہے، وزیراعظم کے ساتھ میٹنگ کے بعد ہم اپنا فیصلہ کریں گے، وہ اپنے مطالبات رکھیں گے ہم اپنا حل انہیں دیں گے۔ ایک اور سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جو صحافی کہہ رہے کہ یہ خط ان کے پاس بھی ہے، ان صحافیوں سے کہوں گا کہ ویل انفارمڈ ہونے کے چکر میں روزانہ جھوٹ بولنے کی عادت تبدیل کر دیں۔ ان صحافیوں کو نوجوان رپورٹرز سے تربیت لینے کی ضرورت ہے تاکہ یہ سیکھ سکیں کہ خبر کی تصدیق کس طرح کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج پاکستان کے اتحاد اور خود مختاری کی ضامن ہے، فوج ہر وہ فیصلہ کرے گی جو ملک کے مفاد میں ہوگا۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ اداروں کے خلاف سازشیں کرنا ن لیگ کی عادت ہے۔ ایک سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم سیاسی لوگ ہیں، سیاست میں رابطے ختم نہیں کئے جاتے، ہم نے اپنی حد مقرر کر رکھی ہے، اس سے آگے نہیں جا سکتے، سیاسی رابطے ختم نہیں ہوتے۔