لاہور (نیوز ڈیسک) بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے لاہور کے حلقہ این اے 122 اور میانوالی کے حلقہ این اے 89 سے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے گئے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما میاں نصیر نے عمران خان کےکاغذات نامزدگی پر اعتراض کیا تھا۔
میاں نصیرکا اعتراض تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے تجویزکنندہ اور تائیدکنندہ این اے 122 سے نہیں ہیں جبکہ وہ توشہ خانہ کیس میں بھی نا اہل ہیں جس کی وجہ سے الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتے۔
دریں اثناء این اے 89 میانوالی سے بھی بانی پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کےکاغذات نامزدگی پر خرم روکھڑی اور خلیل الرحمان نے اعتراضات کیے تھے۔
درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سزا یافتہ اور نااہل ہیں۔
ریٹرننگ افسران نے گزشتہ روز کاغذات نامزدگی سے متعلق فیصلہ محفوظ کیا تھا جو آج سنایا گیا ہے۔
قبل ازیں پی ٹی آئی کے روپوش رہنما اعظم خان سواتی اور ذلفی بخاری کے قومی اسمبلی کی نشستوں کے لیے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے گئے۔
ذلفی بخاری کے کاغذات نامزدگی قومی اسمبلی کی نشست این اے 50 اٹک سے مسترد ہوئے۔
مانسہرہ سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 15سے پی ٹی آئی رہنما اعظم خان سواتی کے کاغذات نامزدگی بھی ریٹرننگ افسر نے مسترد کر دیئے۔
اعظم خان سواتی نے این اے 15 مانسہرہ سے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے مقابلے میں کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔
مزید برآں سیالکوٹ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 70 سے عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ ڈار کے کاغذات نامزدگی مسترد ہو گئے۔
ریٹرننگ افسر نے این اے 70 سیالکوٹ سے عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ ڈار جبکہ این اے 71 سیالکوٹ سے عمر ڈار کی اہلیہ اروبا ڈار کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کردیئے ۔
ساس بہو نے سیالکوٹ سے مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کے مقابلے میں کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔