You are currently viewing ضلع دیامر کے مختلف جنگلات میں لگی آگ پر قابو پا لیا گیا

ضلع دیامر کے مختلف جنگلات میں لگی آگ پر قابو پا لیا گیا

  • Post author:
  • Post category:ماحولیات
  • Post last modified:16/06/2021 16:07
  • Reading time:1 mins read

گلگت(ڈیسک)محکمہ داخلہ و محکمہ جنگلات گلگت بلتستان سےکی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق ضلع دیامر کے مختلف جنگلات میں لگی آگ پر قابو پا لیا گیا ہے،کچھ حصوں میں معمولی نوعیت کی آگ اب بھی موجود ہے جسے بجھانے کیلئے محکمہ جنگلات،ضلعی انتظامیہ اور مقامی رضاکاروں کی ٹیمیں مصروف عمل ہیں۔

وزیر اعلی گلگت بلتستان کی خصوصی ہدایت کی روشنی میں سیکرٹری داخلہ و جنگلات سمیر احمد سید اور پاک آرمی کے حکام نے متاثرہ جنگلات کا فضائی جائزہ لیا۔بعد ازاں کمشنر دیامر ریجن کیمپ آفس میں ایک جائزہ اجلاس کا انعقاد عمل میں آیا جس میں چند اہم فیصلے کئے گئے جس کی روشنی میں کمشنر آفس دیامر ریجن میں کنٹرول روم اور آتشزدگی کی اصل وجوہات جاننے کیلئے جوائنٹ ٹیم تشکیل دی گئی جس میں محکمہ جنگلات،ضلعی انتظامیہ اور کمیونٹی کے نمائندے شامل ہیں۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ریسکیو آپریشن میں حصہ لینے والی ٹیموں کیلئے تمام تر وسائل،آلات اور راشن مہیا کیا جائے گا۔بیان کے مطابق موجودہ صورتحال کے پیش نظر آگ کی شدت نہ ہونے کے برابر ہے جسے محکمہ داخلہ و جنگلات نے موجودہ آگ کی شدت کو کٹیگری iii قرار دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ضلع دیامر کے علاقوں گیس پائین،ہڈور اور کھنبری کے جنگلات میں لگی آگ پر قابو پا لیا گیا ہے اور ٹیمیں باقی ماندہ معمولی نوعیت کی آگ پر قابو پانے کیلئے جدو جہد کررہی ہیں۔بیان کے مطابق متاثرہ جنگلات میں آگ پر مکمل قابو پانے کیلئے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ جنگلات کی نگرانی میں مقامی افراد پر مشتمل رضاکاروں کی ٹیمیں تشکیل دی ہیں جنھیں تمام تر وسائل اور راشن سے مزین کیا گیا ہے اور یہ رضاکار مستقبل میں بھی ایسے ممکنہ خطرات سے نبردآزما ہونےکے ساتھ ساتھ جنگلات کے تحفظ کو یقینی بنانے میں بھی اہم کردار ادا کریں گے۔محکمہ داخلہ و جنگلات کے بیان کے مطابق آگ لگنے کی وجوہات کے حوالے تمام زاویوں سے جائزہ لیا جا رہا ہے جس کے بعد آگ لگنے کی اصل وجہ معلوم ہوسکے گی کہ آیا یہ ایک قدرتی عمل کا نتیجہ تھا یا کوئی انسانی ردعمل کا نتیجہ ہے۔اس حوالے سے یہ بات توجہ طلب ہے کہ مختلف میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعے جو خبریں اور تصاویر گردش کررہی ہیں وہ حقیقت پر مبنی نہیں ہیں۔میڈیا سے گزارش ہے کہ مثبت رپورٹنگ کو ملحوظ خاطر رکھا جائے تاکہ عوام تک حقائق پر مبنی معلومات حاصل ہوں۔واضح رہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق 9 جون کو دیامر کے مختلف جنگلات میں آگ لگنے کے فوری بعد محکمہ جنگلات،ضلعی انتظامیہ اور مقامی رضاکاروں پر مشتمل ٹیمیں متاثرہ جگہوں کو روانہ کیا گیا تھا،دشوارگزار پہاڑی راستے اور دورافتادہ علاقوں تک پہنچنے میں کافی مشکلات کا سامنا رہا،تاہم ان ٹیموں کی انتھک اور شبانہ روز محنت سےآگ پر قابو پایا گیا ہے۔اس دوران حکومت گلگت بلتستان نے فضائی جائزہ لینے کیلئے پاک آرمی کے ہیلی کاپٹر سروس کیلئےمدد طلب کی تھی جس کے بعد متاثرہ جنگلات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔دوسری جانب پاک فوج کا کہنا ہے کہ مشکل کی ہر گھڑی میں پاک آرمی حکومت گلگت بلتستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔