اسلام آباد (نیوز ڈیسک) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے درمیان ملاقات میں الیکشن کی تاریخ پر اتفاق نہ ہوسکا۔
ملک میں 90 روز میں انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران آج الیکشن کمیشن کے وکیل سپریم کورٹ میں پیش ہوئے اور بتایا کہ الیکشن کمیشن 11 فروری 2024 کو ملک میں الیکشن کروانے کے لیے تیار ہے۔
عدالت نے الیکشن کمیشن کو حکم دیا کہ صدر مملکت سے آج ہی مشاورت کر کے کل عدالت میں الیکشن کی تاریخ سے متعلق آگاہ کیا جائے۔
سپریم کورٹ کے حکم پر صدر عارف علوی سے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور اٹارنی جنرل منصور عثمان نے ملاقات کی جس میں الیکشن کمیشن کے ارکان بھی موجود تھے۔
ذرائع کے مطابق صدر سے چیف الیکشن کمشنر اور اٹارنی جنرل کی ایک گھنٹے سے زائد جاری رہنے والی ملاقات میں عام انتخابات کے لیے صدر مملکت کے سامنے 3 تاریخیں رکھی گئیں ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے 28 جنوری، 4 فروری اور 11 فروری کی تاریخوں پر رائے دی، تاہم الیکشن کمیشن کی جانب سے 11 فروری کو انتخابات کے لیے موزوں قرار دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر صدر سے ملاقات کے بعد ایوان صدر سے روانہ ہوکر الیکشن کمیشن پہنچے جہاں انھوں نے صدر مملکت کو خط لکھتے ہوئے ملک میں 11 فروری کو الیکشن کرانے کی تجویز دی۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے 11 فروری کو عام انتخابات کی تاریخ تجویز کرتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے درمیان ملاقات میں الیکشن کی تاریخ پر اتفاق نہ ہوسکا۔
ذرائع کے مطابق اٹارنی جنرل صدر مملکت کا پیغام لے کر چیف الیکشن کمشنر کے پاس پہنچ گئے، وہ صدر مملکت کا مؤقف چیف الیکشن کمشنر کے سامنے رکھیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صدرمملکت کا مؤقف دیکھنے کے بعد الیکشن کمشنر اپنامؤقف اٹارنی جنرل کو دیں گے۔