اسلام آباد (ڈیسک) گوادر پورٹ حکام نے کہا ہے کہ سی پیک کےتحت گزشتہ دس برس کے دوران گوادر میں صنعت، صحت، مواصلات اور بجلی متعدد منصوبے مکمل جبکہ کئی تیزی سے تکمیل کی جانب گامزن ہیں جس کےباعث گوادر پائیدار ترقی کی جانب بڑھ رہا ہے۔
گوادر پورٹ حکام کے مطابق 10 سال کے دوران گوادر میں حاصل ہونے والی کامیابیوں میں گوادر پورٹ، گوادر فری زون سائوتھ (فیز I)، ایسٹ بے ایکسپریس وے، پاک چائنا ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ (پی سی ٹی اور( VI)، چائنا پاکستان گوادر فقیر مڈل اسکول، فائبر آپٹک، ای کسٹم سسٹم (WeBOC)، پلانٹ ٹشو کلچر لیب اور گرین ہائوس، لائیو اسٹاک، خواتین کی زیر قیادت گارمنٹ فیکٹری، گوادر یونیورسٹی اور جی ڈی اے انڈس اسپتال شامل ہیں۔ان کامیابیوں کی وجہ سے 20 سے زیادہ نئے منصوبے 2023 اور اس کے بعد کے سالوں میں اپنے طے شدہ ٹائم فریم کے مطابق تکمیل کی طرف گامزن ہیں۔ حکام نے بتایا کہ ان منصوبوں میں پینے کے صاف پانی کا پلانٹ، گوادر فری زون نارتھ (فیز 11)، گوادر سیف سٹی پراجیکٹ، نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ، تین بجلی کے منصوبے، گوادر سمارٹ پورٹ سٹی ماسٹر پلان، گوادر ٹورازم پراجیکٹ، پاک چائنا ٹیکنیکل کا نیا مینجمنٹ ماڈل،ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ (PCT اور VI)، اسٹیٹ آف آرٹ شپ یارڈ پروجیکٹ، آئل ریفائنری پروجیکٹ، گرین گوادر پروجیکٹ، پاک چائنا فرینڈ شپ اسپتال، فشر کمیونٹی پروجیکٹس، گوادر پورٹ ڈریجنگ پروجیکٹ، ایکسپورٹ اورینٹڈ پروجیکٹس، فشنگ انڈسٹری، ویئر ہاس انڈسٹری، اور گوادر حفاظ نمائش اور تجارتی مرکزشامل ہیں۔ حکومت نے گوادر کے لیے 300 میگاواٹ کے کوئلے سے چلنے والے پاور پروجیکٹ ، بلوچستان حکومت نے گوادر کے کم آمدنی والے ماہی گیروں کے لیے نئی ماہی گیر ہائوسنگ کالونی کے لیے 200 ایکڑ اراضی کی منظوری دے دی۔ سی پیک کے تحت ہیلتھ کوریڈور کے اعلان کے علاوہ چینی حکومت پاک چائنہ فرینڈ شپ اسپتال کی ترقی میں بھی تعاون کر رہی ہے۔ حکام کے مطابق منصوبوں کی تکمیل کے بعد گوادر خطے میں اہم اقتصادی مرکز کا مقام حاصل کرلے گا جو بحیرہ عرب اور باقی دنیا کے لیے گیٹ وے کے طور پر کام کرنے کی صلاحیت کا حامل ہوگا۔