اسلام آباد (ڈیسک) سینٹ نے اپوزیشن کی بھرپور مخالفت کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ ترمیمی بل مسترد کر دیا جبکہ اپوزیشن ارکا ن نے عدلیہ مخالف حکومت نا منظور کے نعرے لگاتے ہوئے شدید احتجاج کیا ۔
اسلام ہائی کورٹ ایکٹ ترمیمی بل 2019 ایوان میں وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی نے پیش کیا اس وقع پر اپوزیشن کی جانب سے پھر بل کی مخالفت کی گئی ۔ شیری رحمن نے کہاکہ بل پر مزید بحث کا وقت دیا جائے ۔سنیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہاکہ حکومت ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے ججز کیخلاف ریفرنس لا رہی ہے ،حکومت کھل کر ججز پر حملہ کر چکی ہے ،ایسے حالات میں ہم کیوں حکومت کا ساتھ دیں ؟۔ انہوں نے کہاکہ حکومت سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ میں مرضی کے ججز لانا چاہتی ہے ،ہم اس بل کی حمایت نہیں کر سکتے ،قاضی عیسیٰ فائز جیسے با کردار جج کیخلاف سازش ہو رہی ہے۔وفاقی وزیر اعظم سواتی نے کہاکہ کمیٹی کی رپورٹ آنے کے بعد صرف سیاست کی جا رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ جون چار کو رول کے مطابق یہ بل ایکسپائر ہو رہا ہے۔اعظم سواتی نے کہاکہ عوامی مسائل کی بات اگر اس ایوان میں نہیں کی جائے تو کہاں کریں؟ اعظم سواتی نے کہاکہ میری گزارش ہے کہ اس بل کو عوامی مسائل کے پیش نظر منظور کیا جائے۔بعد ازاں سینٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ ترمیمی بل سینیٹ سے مسترد کر دیا ،بل اپوزیشن کی مخالفت کے باعث مسترد ہوا۔اجلاس کے دور ان سینیٹ میں حکومت اور اپوزیشن ارکان نے ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی کی ۔اپوزیشن ارکان کی جانب سے عدلیہ مخالف حکومت نامنظور نامنظور کے نعرے لگائے گئے ۔ بعد ازاں چیئرمین نے تحریک پر منظوری کے لئے ایوان سے رائے لی جس پر کثرت رائے سے اسے مسترد کر دیا گیا۔