You are currently viewing سپریم کورٹ کا مشفقانہ فیصلہ، فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی ختم

سپریم کورٹ کا مشفقانہ فیصلہ، فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی ختم

اسلام آباد (ڈیسک) سپریم کورٹ نے مشفقانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے منحرف رہنما فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی ختم کر دی۔ فیصل واوڈا نے اپنی غلطی تسلیم کر لی، سینیٹر شپ سے استعفیٰ دے دیا۔ سپریم کورٹ میں فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت فیصل واوڈا نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔ سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا کے خلاف الیکشن کمیشن اور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور انھیں موجودہ اسمبلی کی مدت تک نااہل قرار دے دیا۔ عدالت نے فیصل واوڈا کو سینیٹر شپ سے فوری طور پر مستعفی ہونے اور اپنا استعفیٰ چیئرمین سینیٹ کو بھجوانے کا حکم دیا۔
عدالت نے فیصل واوڈا کو نہ صرف آئندہ انتخابات کےاہل قرار دیا بلکہ سینیٹ انتخابات میں حصہ لے سکیں گے۔ البتہ موجودی اسمبلیوں کی مدت پوری ہونے تک ان کی نااہلی برقرار رہے گی۔
سماعت کے دوران عدالت نے فیصل واوڈا سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے آپ کی ہتک کے لیے سپریم کورٹ طلب نہیں کیا ، عدالت کی کبھی خواہش نہیں رہی کہ کسی رکن پارلیمنٹ کو نیچا دکھایا جائے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بطور رکن پارلیمنٹ کاغذات نامزدگی میں غلط بیانی کی، ہمارا مقصد کسی کو سزا دینا نہیں بلکہ ریگولیٹ کرنا ہے۔
عدالت میں حاضری سے قبل میڈیا کے نمائندوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے واوڈا نے کہا کہ میں پی ٹی آئی میں نہیں ہوں، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ عدالت جو حکم دے گی میں سر تسلیم خم کروں گا۔