You are currently viewing سپریم کورٹ کاراؤ انوار سمیت تمام سرکاری افسران کی دہری شہریت کی جانچ پڑتال کا حکم

سپریم کورٹ کاراؤ انوار سمیت تمام سرکاری افسران کی دہری شہریت کی جانچ پڑتال کا حکم

اسلام آباد (ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان  نے نقیب اللہ قتل کیس کے مرکزی ملزم راؤ انوار سمیت تمام سرکاری افسران  کی دہری شہریت  کی جانچ پڑتال کا حکم دےدیا ہے

چیف جسٹس ثاقب نثارکی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بنچ نے دہری شہریت سے متعلق کیس کی سماعت کی، دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ اگرکسی نے دوہری شہریت چھپائی تومعلوم کرنے کا کیا طریقہ کارہے، دہری شہریت والوں کو حساس عہدوں پر نہیں ہونا چاہیے، سرکاری افسران جب بیرون ملک پوسٹنگ پرجاتے ہیں تو دہری شہریت لے لیتے ہیں، یہ قابل قبول نہیں کہ 30 ہزارافسران میں سے صرف 204 افسران کے پاس دہری شہریت ہے، ہم سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کی رپورٹ سے مطمئن نہیں، نادرا کے بڑے افسران بھی دہری شہریت رکھتے ہیں۔ جس پر سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ نے عدالت کو بتایا کہ وزارت خارجہ نے رپورٹ دی ہے ان کا کوئی افسر دہری شہریت نہیں رکھتا، افسران نے تمام معلومات رضاکارانہ طور پر دی ہیں تاہم افسران سے بیان حلفی بھی لیا جاسکتا ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ جن افسران کی دہری شہریت ہے وہ ظاہرکریں، جن افسران نے 10 روزمیں اپنی دہری شہریت ظاہرکی اس کے خلاف کارروائی نہیں ہوگی۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ کیا راؤانوارکی دہری شہریت کی جانچ پڑتال کی گئی ہے، کیا راؤ انوار کا ٹریول ریکارڈ چیک کیا گیا ہے، جس پر سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ نے کہا کہ یہ ریکارڈ صوبائی حکومت دے سکتی ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت کوبتایا کہ راؤانوار کی دہری شہریت کاعلم نہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکاس دیئے کہ سندھ حکومت کوراؤانوار کی ٹریول ہسٹری دیکھنا چاہیے تھی، یہ تاریخ کا تصورختم ہوناچاہیے، راؤانوارکا ٹریول ریکارڈ چیک کریں۔ عدالت عظمیٰ نے سیکرٹری خارجہ، ڈی جی نادرا، ڈی جی امیگریشن، ڈی جی پاسپورٹ اور تمام صوبائی سیکرٹری سروسز کو طلب کرتے ہوئے سماعت پیر تک کے لیے ملتوی کردی

Staff Reporter

Rehmat Murad, holds Masters degree in Literature from University of Karachi. He is working as a journalist since 2016 covering national/international politics and crime.