راولپنڈی (ڈیسک) سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے ہائی پروفائل کیسز میں تقرری و تبادلوں کو روک کر تاریخی فیصلہ دیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس حکومت نے آتے ہی تمام کیسز کی فائلوں کو بدلا، تفتیش کار بدل دیئے، جن لوگوں کے پاس ان کے خاندان کے کیسز تھے، انہوں نے سب کو ہٹا دیا، اپنے کارکنوں کو پراسیکیوشن میں رکھوا دیا۔ شیخ رشید نے کہا کہ یہ نیب کو دھمکا رہے تھے، عدالت نے اگلی تاریخ پر فیصلہ کرنے کو کہا ہے۔ شیخ رشید نے کہا کہ ای سی ایل سے تین ہزار لوگوں کے نام نکال دیئے گئے، ای سی ایل سے دو وزیر نام نہیں نکال سکتے، وزیر قانون، وزیر داخلہ اور خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹوں کو دیکھنے کے بعد حتمی فیصلہ کابینہ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ڈی جی ایف آئی اے ثناء اللہ عباسی کو ہٹا یا، پراسیکیوٹر نے عدالت میں کہا کہ ہمیں اس کیس میں دلچسپی نہیں۔ انھوں نے کہا کہ رانا ثنا اللّٰہ ایسی غلطی کریں گے جو ان کے گلے پڑے گی، خود کو این آر او دینے کا ان کا پچاس سال کا تجربہ ہے۔ انھوں نے انکشاف کیا کہ ایف آئی اے کا ریکارڈ لاہور کی دو ماڈل ٹاؤن کوٹھیوں میں لے جایاگیا ہے ، اے این ایف میں 15 شہادتیں تھیں، کسی کو شہادت نہیں دینے دی، انہوں نے فرد جرم بھی نہیں لگنے دی۔