اسلام آباد (ڈیسک)سپریم کورٹ آف پاکستا ن نے طبی فضلہ کی تلفی اور ہسپتالوں کے سیوریج سسٹم کیس نمٹاتے ہوئے حکم دیا ہے کہ درخواست گزار اپنی شکایات سے متعلق موزوں فورم سے رجوع کرے۔
سپریم کورٹ میں طبی فضلہ کی تلفی اور ہسپتالوں کے سیوریج سسٹم سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ اس کیس میں رویو پیٹشنر کون ہے۔ وکیل درخواست گزار نے کہاکہ درخواست گزار راجہ اصغر ہے، آرڈر والے دن ہمیں سنا ہی نہیں گیا، انٹرم کے بعد فائنل آرڈر بھی دیا گیا ہے۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ نہیں ابھی تو اس میں دو ہفتوں میں رپورٹ طلب کی ہے۔ وکیل نے کہاکہ آرڈر 17 جنوری 2019 میں ہوا ہے، مجھے سن لیں میری دو گزارشات ہیں۔ وکیل درخواست گزار نے کہاکہ نیب والا معاملہ انکوائری کا ہے۔وکیل درخواست گزار نے کہاکہ انکوائری آفیسر تعینات کیا گیا ہے اور انکوائری جاری ہے۔انہوں نے کہاکہ میرے خلاف آرڈر ہوگیا کہ ریفرنس دیں،اس آرڈر کی بنیاد پر میرے خلاف کوئی ایکشن نہ لیں۔وکیل نے کہاکہ انکوائری افسر ابھی انکوائری کر رہا ہے اور میرے خلاف فیصلہ آگیا،نیب وہاں ماہرین کو نہیں لے کر جاتا اور خود سے رپورٹ بنا دی جاتی ہے،نیب سے کہا جائے کہ قانون کے مطابق کاروائی کرے۔عدالت نے کہاکہ فیصلے میں بھی یہ ہی لکھا ہے کہ نیب قانون کے مطابق کاروائی کریگی،عدالت نے کہاکہ درخواست گزار اپنی شکایات سے متعلق موزوں فورم سے رجوع کرے۔بعد ازاں عدالت نے معاملہ نمٹادیا۔عدالت نے لاہور اور قصور کے سرکاری ہسپتالوں میں نجی کمپنی کے ویسٹ انسٹالیشن کے خلاف انکوائری کا حکم دیا تھا۔فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست نجی کمینی کے ڈائریکٹر راجہ اصغر نے دائر کی تھی۔عدالت نے حکم دیا تھا کہ انسٹالیشن پلانٹ سرکاری ہسپتال کے اپنے ہونے چاہیے۔درخواست گزرا کے خلاف ویسٹ معاملے پر عام شہری نے نیب میں نجی کمپنی کے خلاف درخواست دی تھی۔