ریاض (نیوز ڈیسک) سعودی عرب کے کنگ فیصل اسپیشلسٹ ہاسپٹل اینڈ ریسرچ سینٹر (کے ایف ایس ایچ آر سی) نے دنیا میں پہلی بار روبوٹیک طریقے سے دل کا ٹرانسپلانٹ کیا ہے۔
یہ ایک بہت بڑی طبی پیشرفت ہے اور روبوٹیک طریقے سے دل کی پیوند کاری ایک 16 سالہ مریض میں کامیابی سے کی گئی۔
اس مریض کو ہارٹ فیلیئر کی سنگین شدت کا سامنا تھا اور ڈھائی گھنٹے کے آپریشن میں دل کی پیوندکاری کی گئی۔
روایتی ہارٹ ٹرانسپلانٹ کے بعد مریض کو صحتیاب ہونے پر میں کافی وقت لگتا ہے مگر اس نئے طریقہ کار میں دل کو بدلنے کے لیے سینے کو کاٹنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
اس سے مریض جلد صحتیاب ہوتا ہے، درد کم ہوتا ہے جبکہ پیچیدگیوں کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔
سعودی سرجن ڈاکٹر Feras Khaliel کی سربراہی میں ایک ٹیم نے روبوٹیک طریقے سے دل کا ٹرانسپلانٹ کیا۔
آپریشن کی کامیابی اور مریض کے تحفظ کے لیے طبی ٹیم نے کافی تیاری کی جس دوران 3 دنوں کے دوران ورچوئل طریقے سے اس عمل کو 7 بار دہرایا گیا۔
ماہرین کو توقع ہے کہ آپریشن کی کامیابی سے دل کی صحت کے حوالے سے نمایاں پیشرفت ہوگی جبکہ اس سے دل کے پیچیدہ آپریشنز کے لیے روبوٹیک سرجری کی افادیت بھی ظاہر ہوتی ہے۔
سینے کو کاٹے بغیر روبوٹیک تکنیک کے استعمال سے اس آپریشن کی لاگت میں کمی لانے اور مریضوں کو جلد صحتیاب ہونے میں مدد ملے گی۔
ڈاکٹر Feras Khaliel نے کہا کہ دنیا کے پہلے روبوٹیک ہارٹ ٹرانسپلانٹ کی کامیابی نہ صرف انقلابی پیشرفت ہے بلکہ یہ سعودی ویژن 2030 کے مطابق ہے جس کا مقصد معیار زندگی کو بہتر بنانا ہے۔