You are currently viewing سعودی صحافی جمال خاشقجی کی لاش کو بھٹی میں جلا کر ٹھکانے لگانے کا انکشاف

سعودی صحافی جمال خاشقجی کی لاش کو بھٹی میں جلا کر ٹھکانے لگانے کا انکشاف

  • Post author:
  • Post category:دنیا
  • Post last modified:06/03/2019 14:51
  • Reading time:1 mins read

انقرہ (ڈیسک)ترکی میں سعودی قونصل خانے میں قتل ہونے والے صحافی جمال خاشقجی کی لاش کے ٹکڑوں کو سعودی قونصل جنرل کی رہائش گاہ میں بھٹی میں جلانے کا انکشاف ہوا ہے۔

قطری میڈیا کے مطابق ادارے کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق میں جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق یہ بات سامنے آئی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ترک حکام کو یہ معلوم ہوا ہے کہ سعودی قونصل جنرل کے گھر میں موجود بھٹی میں جلائے جانے والے پلاسٹک کے تھیلوں میں ممکنہ طور پر جمال خاشقجی کے جسم کے اعضا تھے، جو انہیں قتل کرنے کے بعد یہاں منتقل کیے گئے تھے۔اس حوالے سے قطری ٹی وی نے سعودی قونصل جنرل کے گھر میں موجود بھٹی کی تعمیر کرنے والے مزدور کا انٹرویو کیا، یہ بھٹی ایک ہزار ڈگری سینٹی گریڈ کی حرارت پیدا کرنے کے لیے کافی ہے جس میں دھات کو بھی پگھلایا جاسکتا ہے۔ترک حکام کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ سعودی صحافی کے قتل کے بعد سعودی قونصل جنرل کے گھر پر باربی کیو کیا گیا جس کے لیے بڑے پیمانے پر گوشت کا آرڈر بھی کیا گیا تھا۔رپورٹ کے مطابق ترک حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ جمال خاشقجی کے جسم کے ٹکڑوں کو جلانے کے لیے تین دن لگے۔ترک تفتیش کاروں کو یہ بھی معلوم ہوا کہ جب سعودی قونصل خانے کی دیوار پر موجود نئے رنگ کو اتارا گیا تو اس کے اندر جمال خاشقجی کے خون کے نشان بھی دیکھے گئے تھے اور دیواروں کو یقینی طور پر خاشقجی کے قتل کے بعد ہی رنگ کیا گیا ۔واضح رہے کہ قطری ٹی وی کا کہنا تھا کہ ان کی یہ رپورٹ سیکیورٹی حکام، سیاست دانوں اور جمال خاشقجی کے کچھ ترک دوستوں کے ساتھ ہونے والی بات چیت پر مشتمل ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ترک انٹیلی جنس چیف حکان فدان وہ پہلے ترک عہدیدار تھے جنہوں نے سعودی عرب سے جمال خاشقجی کے لاپتہ ہونے سے متعلق رابطہ کیا تھا

Staff Reporter

Rehmat Murad, holds Masters degree in Literature from University of Karachi. He is working as a journalist since 2016 covering national/international politics and crime.