اسلام آباد(ڈیسک)بینک دولت پاکستان نے آج مالی سال2021-22ء کے لیے نظام ادائیگی کے متعلق اپنی دوسری سہ ماہی رپورٹ جاری کر دی، جس میں اکتوبر تا دسمبر2021ء کی مدت کا جائزہ پیش کیا گیا ہے۔
یہ رپورٹ ملک میں ڈیجیٹل بینکاری اختیار کرنے کی حوصلہ افزا صورت حال کی عکاس ہے۔ زیر جائزہ سہ ماہی کے دوران صارفین میں ای بینکاری کو استعمال کرنے کا رجحان جاری رہا، اور اس میں سہ ماہی بہ سہ ماہی بنیادوں پر حجم کے لحاظ سے10.7فیصد اور ٹرانزیکشنوں کی مالیت میں22.8فیصد نمو ہوئی۔ ای بینکاری میں ریئل ٹائم آن لائن برانچوں، اے ٹی ایم، موبائل بینکاری، انٹرنیٹ بینکاری، کال سینٹر بینکاری، پی او ایس اور ای کامرس سمیت الیکٹرانک ذرائع سے انجام دیے جانے والے لین دین کو شامل کیا گیا ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ کاغذ پر مبنی لین دین کے مقابلے میں ای بینکاری لین دین کی نمو زیادہ مضبوط رہی، اگرچہ مؤخرالذکر کی ٹرانزیکشنوں کی مالیت بلند ہے۔ کاغذ پر مبنی لین دین کے حجم میں 3.4فیصد اور مالیت میں12.2فیصد اضافہ ہوا۔ ای بینکاری ٹرانزیکشنوں کا حجم 400ملین کی سطح پر رہا، جو کاغذ پرمبنی 101.4ملین ٹرانزیکشنوں کے مقابلے میں چار گنا زیادہ ہے، تاہم ای بینکاری ٹرانزیکشنوں کی مالیت33.4ٹریلین روپے جبکہ اس کے مقابلے میں کاغذ پر مبنی لین دین کی مالیت 41.6ٹریلین روپے رہی۔ دوسری سہ ماہی میں ای بینکاری کی مجموعی نمو میں موبائل اور انٹرنیٹ بینکاری دونوں میں مالیت اور حجم کے لحاظ سے دوہندسی اضافے نے کردار ادا کیا۔ موبائل بینکاری ٹرانزیکشنوں کی تعداد94ملین جبکہ مالیت2.2ٹریلین روپے تک پہنچ گئی، جو ان میں سہ ماہی بہ سہ ماہی بنیادوں پر بالترتیب18.8فیصد اور35.4فیصد نمو کو ظاہر کرتا ہے۔ اسی طرح موبائل بینکاری کے استعمال کنندگان کی مجموعی تعداد سہ ماہی بہ سہ ماہی بنیادوں پر5فیصد اضافے کے ساتھ بڑھ کر 11.9ملین ہو گئی۔ انٹرنیٹ بینکاری کے استعمال کنندگان کی تعداد بڑھ کر6.9ملین تک پہنچ گئی، اور ان افراد نے 2.4ٹریلین روپے مالیت کی33.8ملین ٹرانزیکشنز انجام دیں، جو گذشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں ان ٹرانزیکشنوں میں حجم کے لحاظ سے13.9فیصد اور مالیت میں28فیصد کی مضبوط نمو کی عکاسی کرتا ہے۔ حقیقی شعبے میں بھی ڈیجیٹل ادئیگیوں کو اختیار کرنے میں اضافے کا رجحان جاری رہا۔ سہ ماہی کید وران 92,153 پوائنٹ آف سیل (پی او ایس) ٹرمینلوں کے ذریعے178.1ارب روپے مالیت کی31.4ملین ٹرانزیکشنوں کو پروسیس کیا گیا۔ جو حجم کے لحاظ سے11.8فیصد اورمالیت کے لحاظ سے32.1فیصد کی متاثر کن دو ہندسی نمو کو ظاہر کرتا ہے۔ اسی طرح، ای کامرس تاجروں کی تعداد بھی32.6فیصداضافے سے بڑھ کر3,968ہو گئی۔ اس میں اہم کردار کیوآر تاجروں کی آن بورڈنگ نے ادا کیا۔ان تاجروں نے26.7ارب روپے مالیت کی13.6ملین ٹرانزیکشنوں کو پروسیس کیا، جو اس میں حجم کے لحاظ سے7.2فیصد اور مالیت کے لحاظ سے19.8فیصد کی سہ ماہی سہ ماہی نمو کی عکاسی کرتا ہے۔ آخر دسمبر2021ء تک گذشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں زیر گردش کارڈز کی تعداد 5.4فیصد اضافے کے ساتھ بڑھ کر48.6ملین کارڈز تک پہنچ گئی، جن میں ڈیبٹ کارڈز (63.5فیصد)، سماجی بہبود کارڈز (22.8فیصد)، صرف اے ٹی ایم کارڈز (9.9فیصد)، کریڈٹ کارڈز (3.6فیصد) اور پری پیڈ کارڈز (0.3فیصد) شامل ہیں۔ اس سہ ماہی میں کاغذ پر مبنی لین دین سہ بہ سہ ماہی بنیادوں پر حجم میں3.4فیصد اور مالیت میں12.2فیصد کی قدرے سست نمو کو ظاہر کرتا ہے۔ بڑی مالیت (تھوک) کی ادائیگیوں کے جز میں اسٹیٹ بینک کے ریئل ٹائم انٹربینک سیٹلمنٹ میکانزم (PRISM) کے ذریعے161.3ٹریلین روپے مالیت کی مجموعی طور پر1.1ملین ٹرانزیکشنوں کو پروسیس کیا گیا، جو اس کے حجم میں5.9فیصد اور مالیت میں1.4فیصد کی سہ ماہی بہ سہ ماہی نمو کو ظاہر کرتا ہے۔