کابل (نیوز ڈیسک) سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان نے کابل میں نائب وزیراعظم ملاعبدالغنی برادر، وزیر دفاع ملایعقوب اور وزیر داخلہ سراج الدین حقانی سمیت دیگر حکام سے ملاقاتیں کیں۔
دورے کے آج آخری روز مولانا فضل الرحمان نے افغان نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر سے ملاقات کی۔
ملاقات میں وزیردفاع ملا یعقوب، وزیرخارجہ ملا امیر متقی، وزیر تجارت سمیت دیگر وزراء موجود تھے۔
جے یو آئی کے اعلامیہ کے مطابق ملاعبدالغنی برادر نے مولانا فضل الرحمان کے دورے کو دونوں ممالک کے لیے خوش آئند قرار دیا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ امارت اسلامی کی اپنی تاریخ ہے، دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان مسائل کو حل کرنا ہے، پاکستان کی خواہش ہے افغانستان کےساتھ تجارت قانونی طور پر ہو۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان کے علماء امارت اسلامیہ کے ساتھ ہیں، ہمارا دورہ جذبہ خیرسگالی کے تحت ہے۔
ملاعبدالغنی برادر نے گفتگو میں کہا کہ افغانستان محفوظ اور پر امن ملک ہے اور آپ کے دورے کے مثبت اثرات ہوں گے۔
طالبان کے سابق امیر ملا عمر کے بیٹے اور وزیر دفاع ملا یعقوب نے کہا کہ ہمارا اور آپ کا تعلق آج کا نہیں بڑوں کے وقت کا چلتا آرہا ہے، کبھی آپ کے اور اپنے درمیان فرق نہیں کیا، امید کرتے ہیں آپ کے دورے کے بعد صورتحال میں تبدیلی آئے گی اور دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم ہوگی۔
افغان وزیرتجارت نے ملاقات کے دوران پاکستان اور افغانستان کے درمیان مثبت تجارت پر زور دیا جس پر مولانا فضل الرحمان نے امارت اسلامی کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
علاوہ ازیں مولانا فضل الرحمان نے افغانستان کے وزیرداخلہ سراج الدین حقانی سے ملاقات کی، انھوں نے مولانا فضل الرحمان کے دورہ کو خوش آئند قرار دیا۔
بعد ازاں مولانا فضل الرحمان افغانستان کا دورہ مکمل کرکے وطن واپس روانہ ہوئے۔
مولانا فضل الرحمان 7 جنوری کو افغان حکومت کی دعوت پر کابل پہنچے تھے جہاں انھوں نے طالبان کے امیر ہیبت اللہ اخونذادہ، وزیراعظم سمیت دیگر حکام سے ملاقاتیں کیں۔