اسلام آباد (ڈیسک)حکومت اور اپوزیشن نے قومی احتساب بیورو (نیب) میں اصلاحات پر مذاکرات اور اس حوالے سے نیا بل لانے پر اتفاق کیا ہے۔
نیب اصلاحات بل پر پہلے بھی حکومت اور اپوزیشن کے رابطوں کا انکشاف ہوا ہے اور اس حوالے سے وزیر قانون فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ وہ اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نیب اصلاحات سے متعلق بات چیت کے لیے اپوزیشن کے پاس جاتے رہے ہیں۔
وزیر قانون نے ایوان میں بھی بیان دیا کہ اپوزیشن کے پاس ‘عوام دوست قوانین’ لانے کے لیے جاتے رہے ہیں تاہم حکومتی تجاویز پر اپوزیشن کا مثبت جواب نہیں ملا۔
فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ ہم بدعنوانی اور رشوت کے خاتمے کے لیے پرُعزم ہیں، گھسے پٹے نظام کو تبدیل کرنے کے لیے سینیٹ میں عوام دوست بلز لانے کا فیصلہ کیا ہے، کیا اپوزیشن ان بلز کی حمایت کرے گی۔
وزیر قانون نے کہا کہ نیب سمیت متعلقہ محکمے سوالات کے بروقت جواب نہیں دیتے تو پارلیمنٹ میں بلائیں ۔
پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی نوید قمر نے اس حوالے سے کہا کہ رانا تنویر اور انہوں نے حکومت کو بہت سی تجاویز دی ہیں، ہم عوام دوست قانون سازی کی حمایت کریں گے، حکومت ہمیں ان بلز کا مسودہ دکھائے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
نوید قمر کا کہنا تھا کہ یہ نا ہو ہمیں دکھایا کچھ جائے اور حکومت مقاصد کوئی اور حاصل کرے۔
مسلم لیگ (ن) کے سینئر رکن اسمبلی رانا تنویر نے کہا کہ ہم نے اپنے دور میں عدلیہ سمیت تمام اداروں کو سہولیات فراہم کیں، گھر دیے، گاڑیاں دیں، مگر کہیں بہتری نظر نہیں آئی، قوانین میں اصلاحات وقت کی ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ دو بڑی اپوزیشن جماعتوں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے خلاف نیب میں مقدمات زیر تفتیش ہیں اور اپوزیشن کی جانب سے نیب قوانین کو کالا قانون کہا جاتا رہا ہے۔