اسلام آباد (ڈیسک) احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق صدر آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کو 9 روز کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔
نیب کی ٹیم فریال تالپور کو اسلام آباد میں سب جیل قرار دی گئی ان کی رہائش گاہ سے جیل کے لیے لے کر روانہ ہوئی تو پیپلزپارٹی کے کارکنان نے فریال تالپور کی گاڑی کو گھیر لیا اور نیب کے خلاف نعرے بازی کی۔
اس موقع پر پولیس کی بھی نفری موجود تھی جس نے کارکنان کو پیچھے دھکیل کر گاڑی روانہ کی۔
نیب نے احتساب عدالت اسلام آباد کے جج ارشد ملک کی عدالت میں فریال تالپور کو پیش کیا۔
دورانِ سماعت نیب پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل میں کہا کہ فریال تالپور جعلی اکاؤنٹس کیس میں نامزد ملزمہ ہیں، ان کاریفرنس میں مرکزی کردار ہے، زرداری گروپ کے اکاؤنٹ میں اربوں روپے کی مشکوک ٹرانزیکشنز ہوئیں، زرداری گروپ کا اکاؤنٹ فریال تالپور آپریٹ کرتی ہیں اور اکاؤنٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس سے رقوم آئیں۔
نیب پراسیکیوٹر نے مزید کہا کہ رقم فریال تالپور کے دستخط سے اویس مظفر کے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی، فریال تالپور زرداری گروپ کی ڈائریکٹر ہیں۔
نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے فریال تالپور کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی لیکن عدالت نے نیب کی 14 روز کی استدعا کو مسترد کرتے ہوئے فریال تالپور کا 9 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرکے ان کو نیب کی تحویل میں دے دیا۔
عدالت نے فریال تالپور کو 24 جون کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے