بلوچستان (ڈیسک) کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) سے علیحدگی اختیار کرنے والوں نے تمام عسکری تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ تشدد کا راستہ چھوڑتے ہوئے قومی دھارے میں شامل ہوں۔
کالعدم بی ایل اے کے سابق کارکن فلک شیر مری نے پیغام دیتے ہوئے کہا کہ میں 2001ء میں تنظیم میں شامل ہوا اور 15سال تک مسلح سرگرمیوں کا حصہ رہا، پاکستان کے سیکیورٹی اداروں نے میری بہت مدد کی۔ میرا بھائی رہا ہو گیا اور مجھے نوکری بھی مل گئی۔ ہمارے اور ساتھی بھی اپنی سابقہ زندگی چھوڑ کر دیگر پاکستانیوں کی طرح معمول کی زندگی گزار رہے ہیں۔ اب ہم اپنے بیوی بچوں کے ساتھ خوش حال ہیں، میرے بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں ، میری تمام بھائیوں سے درخواست ہے کہ دہشت گرد تنظیموں اور پرتشدد سرگرمیوں کو ترک کریں ، ہتھیار ڈال کر معمول کی زندگی بسر کریں اور ملک و قوم کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں۔
بی ایل اے چھوڑنے والے دوسرے شخص جاوید مری نے اپنا پیغام ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا کہ میں بھی 2009سے 2015تک کالعدم بی ایل میں شامل رہا، مگر آٹھ سال قبل ہتھیار ڈال کر ملکی ترقی کی سرگرمیوں کا حصہ بن گیا ہوں، میں حکومت کا بھی شکر گزار ہوں کہ انھوں نے ہمارے ساتھ نرمی کا معاملہ کیا، اب میں اپنا کاروبار چلا رہا ہوں، میری زندگی میں سکون ہے، میری اپیل ہے کہ ہمارے باقی ساتھی بھی تشدد کا راستہ چھوڑ دیں اور ہتھیار جمع کرا دیں، اپنے بیوی بچوں کے ساتھ عزت کی زندگی گزاریں۔