نئی دہلی(ڈیسک) بھارت کے نامور کلاسیکل موسیقاروں رماکانت گنڈیچا اور ان کے 2 بھائیوں اماکنت اور اکھلیش پر ان کے میوزک سکول کے متعدد طلبا نے جنسی استحصال کے الزامات عائد کئے ہیں۔
رماکانت گنڈیچا نومبر 2019 میں وفات پا گئے تھے ۔برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق برٹش براڈ کاسٹنگ کمپنی نے سکول طلبا کی شکایات کے بعد بھارت میں گنڈیچا برادران کے خلاف تحقیقات کں جن کے مطابق رماکانت گنڈیچا انڈین کلاسیکی موسیقی کی قدیم صنف دھروپڑا موسیقی کی دنیا میں ایک بہت بڑا نام تھا اور ان کے بھائیوں کو رماکانت اور اماکانت کو2012کو موسیقی کے شعبہ کے لئے ان کی خدمات پر پدما شری سے نوازا گیا تھا۔ان بھائیوں نے دھروپ سنستھان نامی ایک انسٹیوٹ کی بنیاد رکھی جس نے بھارت اور بیرون ملک سے بہت سے طلبا کو موسیقی کی تعلیم کے لیے راغب کیا۔انسٹیٹیوٹ کا دعوی ہے کہ اسے یونیسکو کلچرل ہیریٹیج کمیٹی نے تسلیم کیا لیکن یونیسکو نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ اس کا سکول سے کوئی تعلق نہیں اور اس طرح کے دعوں کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے نوٹس بھیجے جائیں گے۔کلاسیکی موسیقی کی دنیا کو گنڈیچہ بھائیوں کے خلاف ہونے والے ان الزامات کو سن کر ایک بڑا دھچکا لگا ہے کیونکہ تینوں بھائیوں کے خلاف الزامات میں شاگردوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے اور جنسی خواہشات کا اظہار کرنے سے لے کر جنسی تعلقات قائم کرنے تک شامل ہیں۔