اسلام آباد (ڈیسک) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہےکہ بھارت ایک طویل عرصے سے کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کو پامال کر رہا ہے، کشمیر سمیت تمام مسائل بات چیت اور مذاکرات سے حل کیے جانے چاہئیں، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو ان کا حق خود ارادیت دینا ہو گا۔
وزیر اعظم عرب ٹی وی کو خصوصی انٹرویو دے رہے تھے، شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو نام نہاد جھگڑوں اور مخاصمت سے نکل کر دو طرفہ معاملات کو حل کرنا چاہیے، بھارت نے 2019میں غیر قانونی اور غیر آئینی تبدیلی کے ذریعے کشمیر کی اصولی حیثیت کو تبدیل کیا ہے جس کسی کشمیری نے تسلیم نہیں کیا۔
میں وزیر اعظم مودی کو مثبت اور نتائج پر مبنی مذاکرات کی دعوت دیتا ہوں، دونوں ملکوں کا عوام اور خطے کی ترقی کے لیے کام کرنا ناگزیر ہے، پاکستان اور بھارت کے درمیان تمام متنازع مسائل کا حل صرف اور صرف دو طرفہ بامعنی مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین تین جنگیں ہوئیں جن کا نتیجہ بھوک، افلاس کے سوا کچھ نہیں نکلا، بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے، ہمیں اپنے اختلافات بھلا کر اچھے پڑوسیوں کی طرح رہنا چاہیے اور ترقی یافتہ دنیا کی طرح خطے کی ترقی کے لیے کام کرنا چاہیے۔
شہباز شریف نے انٹرویو میں کہا کہ خلیجی ممالک اور سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے تعلقات مثالی ہیں، سعودیہ سے تعلقات قیام پاکستان سے نہیں بلکہ صدیوں پرانے ہیں ، برصغیر کے مسلمان مکہ اور مدینہ کی زیارت کرتے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ خلیجی ممالک نے ہمیشہ پاکستان کی مدد کی ہے، ہر مشکل وقت میں یو اے ای نے پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ اگر برادر ملک مدد نہ کرتے تو پاکستان کا مشکلات سے نبرد آزما ہونا مشکل ہوتا۔ یو اے ای کا دورہ کامیاب ثابت ہوا ہے، انھوں نے کہا کہ ہمارے تعلقات تحائف سے بڑھ کر ہیں، ہم مضبوط معاشی اور تجارتی تعلقات پر یقین رکھتے ہیں اور انھیں مزید ترقی دینے کے خواہش مند ہیں۔