نئی دلی (ڈیسک)آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اوربھارتی رکن پارلیمنٹ بیرسٹر اسد الدین اویسی نے نئی دلی کے علاقے جہانگیر پوری میں مسلمانوں کے گھر اور دکانیں مسمار کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت میں مسلمانوں کو اجتماعی سزا دی جا رہی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اسد الدین اویسی نے جہانگیر پوری کا دورہ کیا جہاں ضلعی انتظامیہ نے غریب مسلمانوں کی دکانیں اور مکانوں کو غیر قانونی تجاوزات قرار دیتے ہوئے منہدم کردیاتھا۔انہوں نے اس موقع پر کہاکہ بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی نے مسلمانوں کے خلاف اعلان جنگ کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہدامی کارروائی کامقصد مسلمانوں کو نشانہ بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے دور میں مسلمانوں کو اجتماعی سزا دی جا رہی ہے۔اسد الدین اویسی نے سوال کیاکہ علاقے میں مسجد کے سامنے کی دکانیں تومنہدم کردی گئی ہیں جبکہ مندر کے سامنے کی دکانیں کیوں نہیں گرائی گئیں؟انہوں نے اس کارروائی کو روکنے پر بھارتی سپریم کورٹ کاخیر مقدم کیا۔تاہم علاقے میں تعینات پولیس اہلکاروں نے اسد الدین اویسی کو مسجد جس کے باہر مسلمانوں کی دکانیں اور مکان مسمار کئے گئے ہیں کے مقام پر جانے سے روک دیا۔