چمن (ڈیسک) افغان فوجیوںکی جانب سے پاکستانی علاقے پر ایک بار پھر فائرنگ اور گولہ باری کی گئی جس سے کئی پاکستانی شہری شدید زخمی ہو گئے۔
اطلاعات کے مطابق پاک افغان سرحد پر کلی شیخ لعل محمد کے علاقے میں پاکستانی اور افغان بارڈر فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔
افغان فوجیوں نے پاکستان کی شہری آبادی پر بارود باری اور فائرنگ کی جس سے دو خواتین سمیت درجن سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔
پاکستانی سیکیورٹی حکام نے بتایا کہ بوغرا اور کسٹم ہاؤس کے علاقے میں آرٹلری کے گولے گرے ہیں۔ ایک گولہ گرنے سے سرحد کے قریب شاہراہ پر موٹر سائیکل سوار زخمی ہو گیا۔
لیویز حکام کے مطابق پاکستانی فورسز نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے بھاری توپ خانے کا استعمال کیا ہے اور افغان فورسز کے شہری آبادی کو نشانہ بنانے کے جواب میں بھرپور جوابی کارروائی کی ہے۔
لیویز حکام نے بتایا کہ شیخ لعل محمد سیکٹر میں باڑ کی مرمت پر افغان فورسز کی مداخلت پر تصادم شروع ہوا۔
چمن کے ڈی سی نے ڈی ایچ کیو اسپتال میں ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کیا ہے تا کہ زخمیوں کو طبی سہولیات بروقت پہنچائی جا سکیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ علاقے کے لوگوں کو مال روڈ، بوغرا روڈ، بائی پاس اور بارڈر روڈ خالی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر اصغرخان اچکزئی نے اسپتال کا دورہ کیا اور زخمیوں کی عیادت کی، انھوں نے اسپتال انتظامیہ کو مضروبین کا پورا خیال رکھنے کی بھی ہدایت کی۔ اصغر اچکزئی نے بتایا کہ جنگ بندی کیلئے رابطے کیے جارہے ہیں۔