You are currently viewing ایف اے ٹی ایف کا پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ سیاسی ہے جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں

ایف اے ٹی ایف کا پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ سیاسی ہے جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں

  • Post author:
  • Post category:دنیا
  • Post last modified:08/03/2022 14:49
  • Reading time:1 mins read

اسلام آباد(ڈیسک)پاکستان اکانومی واچ نے کہا ہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی جانب سے پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ سیاسی ہے جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار تنظیم کے صدر ڈاکٹر مرتضی مغل نے گزشتہ روز ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ بعض ممالک کی جانب سے پاکستانی معیشت کو کمزور کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جاتی ہے، کئی ممالک کے معاملات بہت خراب ہیں مگر ان کے بارے میں ایف اے ٹی ایف خاموش رہتا ہے جو اس کا دہرا معیار ہے۔ ڈاکٹر مرتضی مغل نے کہا کہ پاکستانی پارلیمنٹ نہ صرف منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی اعانت کی روک تھام سے متعلق متعدد قوانین میں ضروری ترامیم کی منظوری دے چکی ہے بلکہ ایف اے ٹی ایف کی سفارشات پر عمل کرتے ہوئے وفاقی سطح پر 11 جبکہ صوبائی اسمبلیوں سے تین بل بھی منظور کرائے گئے ہیں اس کے باوجود ہمارے ملک کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا نام بار بار گرے لسٹ میں رکھنے سے معیشت کو سرمایہ کاری، برآمدات، کاروبار اور حکومتی اخراجات میں کمی کی مد میں 70 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہو چکا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان گرے لسٹ سے نکلنے میں کامیاب ہو جاتا ہے، تو ملک کی اقتصادی سمت اور ساکھ بہتر ہو جائے گی اور یہاں سرمایہ کاری کی بھی حوصلہ افزائی ہو گی جو بعض ممالک کو منظور نہیں۔