لاہور (ڈیسک) ایشیا کپ ٹورنامنٹ اور ورلڈ کپ میں قومی کرکٹ ٹیم کے بھارت کے ساتھ میچز کے انعقاد پر صورت حال تاحال واضح نہ ہو سکی۔
ایشیا کپ ٹورنامنٹ کا انعقاد ابھی تک سوالیہ نشان بنا ہوا ہے، پاکستان کا موقف ہے کہ طے شدہ شیڈول کے مطابق ٹورنامنٹ کی میزبانی پاکستان ہی کرے گا۔
بھارت کے اعتراض پر پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی نے ہائبرڈ ماڈل بھی پیش کر رکھا ہے جس کےمطابق بھارت کے ساتھ میچز نیوٹرل وینیو جیسا کہ دبئی میں منعقد کروائے جا سکیں گے۔
جب کہ بھارت ابھی تک اس بار پر مصر ہے کہ ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کے بجائے کسی دوسرے ملک کو دی جائے تو بھارت کھیلنے کے لیے تیار ہے۔
انڈین میڈیا میں یہ بات بھی گردش میں ہے کہ پاکستان کی جانب سے میگا اونٹ ورلڈ کپ 2023میں شمولیت کی کوئی یقین دہانی نہیں کروائی گئی ہے، کسی بھی ملک کی طرح پاکستان بھی اپنی حکومت سے اجازت کے بعد ہی کوئی واضح جواب دے سکے گا جس پر ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔
ورلڈ کپ کے غیر حتمی شیڈول کے مطابق پاک بھارت ٹاکرا 15اکتوبر کو ہونے کا امکان ہے لیکن یہ میچ کہاں کھیلا جائے گا اس بارے میں ابھی کوئی واضح اطلاعات سامنے نہیں آ سکیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کے میچز کا آغاز 13اکتوبر سے ہو گا۔ دوسرا میچ 15اکتوبر کو بھارت سے، 17کو نیوزی لینڈ سے، 21کو افغانستان سے، 29کو انگلینڈ، 2نومبر کو بنگلہ دیش، 5نومبر کو آسٹریلیا اور 11نومبر کو پھر بھارت سے ہونے کا امکان ہے۔