جینوا(ڈیسک)اقوام متحدہ کے ماہرین کے مطابق ایتھوپیا کے صوبے تیگرائے میں تقریبا ساڑھے تین لاکھ افراد کو شدید فاقہ کشی کا خطرہ لاحق ہے۔
جرمن ذرائع ابلاغ کے مطابق اقوام متحدہ نے اپنی ایک تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ ساڑھے پچاس لاکھ کی آبادی پر مشتمل ایتھوپیا کے صوبے تیگرائےکی بیشتر آبادی کو غذائی امداد کی اشد ضرورت کا سامنا ہے۔ اس کے مطابق فی الوقت خطے کے ساڑھے تین لاکھ سے بھی زیادہ افراد قحط اور فاقہ کشی کے شدید خطرات سے دو چار ہیں۔اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کے مطابق تیگرائے کا موجودہ غذائی بحران صومالیہ میں 2010 اور 2012 کے درمیان قحط سالی سے بھی زیادہ سنگین ہے۔جب تقریبا ڈھائی لاکھ افراد ہلاک ہو گئے تھے جس میں سے نصف سے زیادہ بچے تھے۔انسانی امور سے متعلق اقوام متحدہ کے سربراہ مارک لوکاک نے اس حوالے سے جی سیون کے نمائندوں کی ایک اعلی ورچول میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تیگرائے میں اس وقت قحط کا ماحول ہے اور آنے والے دنوں میں صورت حال کے مزید خراب ہونے کے خدشہ ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ فوری امداد سےبد ترین صورت حال سے بچا بھی جا سکتا ہے۔