اسلام آباد (ڈیسک)الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ اکتوبر تک ملک میں انتخابات کا انعقاد کرا سکتے ہیں، نئی مردم شماری ہونے کی صورت میں نئی حلقہ بندیاں ضروری ہوں گی اور پھر انتخابات اگست 2023 میں ممکن ہوسکیں گے۔
نظرثانی کے بعدحتمی انتخابی فہرستیں 12 اگست کو شائع کی جائیں گی،شہری 4 جولائی تک ووٹ کی درستگی کرا سکتے ہیں،اس وقت جاری حلقہ بندیوں کا کام بھی اگست میں مکمل ہو گا۔ پیر کو الیکشن کمیشن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن آزاد اور خود مختار آئینی ادارہ ہے،آزادانہ، شفاف اور منصفانہ انتخابات کیلئے درست و قابل اعتبار انتخابی فہرستیں ضروری ہیں،الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت صرف عارضی یا مستقل پتہ پر ووٹ درج کیا جا سکتا ہے،کسی تیسرے پتہ پر درج ووٹ اس مرتبہ عارضی یا مستقل پتہ پر درج کئے گئے ہیں،الیکشن کمیشن نے اکتوبر 2021 میں انتخابی فہرستوں پر نظر ثانی کا کام شروع کیا،گھر گھر جا کر تصدیقی عمل 7 نومبر سے 31 دسمبر تک مکمل کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ گھر گھر تصدیقی عمل کے دوران 9 کروڑ 84 لاکھ ووٹرز کی عارضی یا مستقل پتہ پر تصدیق ہوئی،اس دوران 40 لاکھ افراد کے فوت ہونے کی تصدیق ہوئی،اس دوران 9 لاکھ 50 ہزار لاکھ ووٹرز کی تصدیق نہیں ہوئی،جن کی تصدیق نہیں ہوئی انہیں مستقل پتہ پر رجسٹرڈ کر لیا گیا۔الیکشن کمیشن نے غیر حتمی انتخابی فہرستیں ڈسپلے سینٹرز پر آویزاں کر دی ہیں،انتخابی فہرستوں کی غیر حتمی فہرست میں 12 کروڑ 4 لاکھ 82 ہزار 302 ووٹرز رجسٹرڈ ہیں۔سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن کمیشن مردم شماری کی حتمی رپورٹ پر حلقہ بندیاں کر رہا ہے۔حلقہ بندیاں اگست میں مکمل ہوں گی۔الیکشن کمیشن اکتوبر میں عام انتخابات کیلئے مکمل طور پر تیار ہو گا،اگر نئی مردم شماری ہوتی ہے تو 31 دسمبر تک اس کی رپورٹ آنی ضروری ہے،نئی مردم شماری کی صورت میں نئی حلقہ بندیاں ضروری ہوں گی۔31 دسمبر تک رپورٹ آ گئی تو اگست 2023 میں انتخابات کرا سکتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین(ای وی ایم) کیلئے پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کام کر رہا ہے۔حکومت کوئی بھی ہو الیکشن کمیشن نئی ٹیکنالوجی کے استعمال کیلئے کام کرتا رہے گا۔ای وی ایم کے استعمال کیلئے پائلٹ پراجیکٹ کئے جائیں گے۔