اسلام آباد(ڈیسک) اسلام آباد میں جدید ترین آئی ٹی پارک کے قیام کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگیا، وزیر اعظم کے ڈیجیٹل پاکستان ویژن کی تکمیل اور پاکستان کو ڈیجیٹل دنیا سے منسلک کرنے کی جانب ایک اور اہم سنگ میل عبور کرلیا گیا۔
وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق نے جنوبی کوریا کے پاکستان میں تعینات سفیر سُوسنگ پایو کے ہمراہ اسلام آباد میں آئی ٹی پارک کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔آئی ٹی پارک کا قیام پاکستان میں ڈیجیٹلائزیشن کیلئے اہم ترین ثابت ہوگا۔ تقریب سنگ بنیاد میں سیکریٹری آئی ٹی شعیب احمد صدیقی، وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکشن کے اعلیٰ حکام پراجیکٹ ڈائریکٹر آئی ٹی پارک عامر احمد سمیت دیگر اہم شخصیات شریک تھے۔ اس موقع پراپنے اہم خطاب میں وفاقی وزیر آئی ٹی وٹیلی کمیونیکشن سید امین الحق نے کہا کہ یہ پاکستانی عوام کیلئے اہم خوشخبری ہے کہ وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکشن اسلام آباد میں اسٹیٹ آف آرٹ سہولیات سے آراستہ جدید ترین آئی ٹی پارک قائم کرنے جارہی ہے۔ یہ پارک اسلام آباد کے علاقے چک شہزاد میں 15 ایکڑ رقبے پر بنایا جارہا ہے جو 12 منزلوں پر مشتمل ہوگا اس کی 2 منزلیں زیر زمین ہوں گی۔ اس پارک کے قیام کیلئے جنوبی کوریا کے ایگزم بینک سے نہایت آسان شرائط پر قرضہ حاصل کیا گیا ہے جس کی ادائیگی انتہائی معمولی مارک اپ پر 40 برس کی آسان اقساط میں کی جائے گی۔ ، 66 ہزار مربع میٹر سے زائد گنجائش کی اس عمارت والے اس منصوبے کی مجموعی مالیت 13 ارب 72 کروڑ روپے سے زائد ہے۔انھوں نے کورین حکومت، اسلام آباد میں تعینات کورین سفیر کا آئی ٹی پارک کی تعمیر میں بھرپور تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ وفاقی وزیرآئی ٹی کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل پاکستان ویژن کی تکمیل کیلئے دیگر اقدامات کے ساتھ یہ بھی ضروری تھا کہ آئی ٹی سیکٹر کے انفراسٹرکچر کو مربوط کرتے ہوئے اس کی صنعت سے وابستہ افراد کو ایک ایسا پلیٹ فارم بھی مہیا کیا جائے جہاں سے نہ صرف آئی ٹی صنعت سے پاکستان کی معیشت کو استحکام فراہم کریں بلکہ وہ ٹیکنالوجی کی منتقلی کے علاوہ ڈیجیٹل ورلڈ میں تیزی سے ہوتی تبدیلیوں سے بروقت آگاہ رہتے ہوئے خود کو ہم آہنگ بھی کرتے رہیں۔سید امین الحق نے منصوبے کی افادیت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ تعمیر کے دوران بالواسطہ اور بلاواسطہ 5 ہزار ہنرمندوں اور مزدوروں جبکہ تعمیرکے بعد 10 سے 15 ہزار سے زائد آئی ٹی ماہرین، طلبہ و طالبات اور اندسٹری سے متعلقہ افراد کو باعزت روزگار فراہم ہوگا جس سے آئی ٹی ایکسپورٹ میں نمایاں اضافے کے ساتھ پاکستانی ہنرمندوں کی بین الاقوامی سطح پر شناخت میں مدد بھی ملے گی جبکہ براہ راست بیرونی و مقامی سرمایہ کاری کے مواقع بھی میسر آئیں گے۔ انھوں نے بتایا کہ جلد ہی اسی طرز کا آئی ٹی پارک کراچی میں بھی قائم کیا جائے گا۔ سید امین الحق نے بتایا کہ آئی ٹی پارک میں ابتدائی طور پر 120 اسمال و میڈیم اسٹارٹ اپس انٹرپرائزز کو تمام جدید سہولتوں سے آراستہ جگہ فراہم کی جائے گی۔جدید ٹیسٹنگ لیبارٹریز، کلاس رومز، آئی ٹی و متعلقہ صنعتوں سے منسلک اکیڈمک سینٹرز، آڈیٹوریم اور دیگر سہولیات بھی فراہم کی جارہی ہیں۔وفاقی وزیر نے پاکستان میں آئی ٹی پارکس انفراسٹرکچر پر روشنی دالتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں اس وقت مجموعی طور پر فعال سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس ( اشتراکی عمارت) کی تعداد 15 ہے جن میں 3 اسلام آباد میں، 2 راولپنڈی، 8 لاہور،ایک کراچی اور ایک گلگت میں قائم ہیں۔ مجموعی طور پر ان 15 ایس ٹی پیز کا کل رقبہ تقریبا 11 لاکھ مربع فٹ پر مشتمل ہے جس میں 100 سے زائد آئی ٹی کمپنیاں کام کررہی ہیں جس سے براہ راست 10 ہزار افراد اس باعزت روزگار سے منسلک ہوکر نہ صرف پرکشش آمدنی حاصل کررہے ہیں بلکہ پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرتے ہوئے برآمدی ترسیلات میں بھی نمایاں اضافے کا سبب بن رہے ہیں۔ وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن نے کہا کہ میری اپنی ذاتی خواہش یہی ہے کہ ملک کے ہر چھوٹے بڑے شہروں میں ایس ٹی پیز کا ایک جال بچھا دیا جائے کیونکہ ڈیجیٹل ورلڈ کا مقابلہ کرنے کیلئے آپ کو اپنے نیٹ ورک میں توسیع کرنا لازم ہے اسی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے وزارت آئی ٹی کے ماتحت ادارے پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ فوری طور پر کوئٹہ، گوادر، فیصل آباد، بنوں، سوات، مردان، سکھر حیدرآباد میں سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس کے قیام کے لیئے اقدامات کررہی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ان شہروں میں ایس ٹی پیز کے قیام سے مزید 5 ہزار سے زائد آئی ٹی پروفیشنلز کو روزگار اور پرکشش آمدنی کے مواقع میسر آئیں گے۔ اس موقع پراپنے خطاب میں جنوبی کوریا کے پاکستات میں تعینات سفیر سُوسنگ پایو نے اپنے خطاب میں کہا کہ میرے لیئے یہ اعزاز کی بات ہے کہ اس اہم ترین تقریب کا حصہ ہوں، میں وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق کی صلاحیتوں اور پاکستان میں آئی ٹی کے ھوالے سے ان کی کاوشوں کا معترف ہوں۔ کورین سفیر نے مزید کہا کہ 2019 میں کورین اور پاکستانی حکومت کے درمیان ایک معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت کوریا کے اکنامک ڈیویلپمنٹ کوآپریشن فنڈ کے تحت پاکستان میں انفرا سٹرکچر کی تعمیر کیلئے 500 ملین ڈالرز کا انتہائی آسان شرائط پر قرض جاری کیا جانا تھا ۔ آئی ٹی پارک کی تعمیر اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔مجھے خوشی ہے کہ پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکشن کے شعبے میں انقلابی تبدیلیاں لائی جارہی ہیں آئی ٹی پارک اس ضمن میں وزارت آئی ٹی اور پاکستانی ہنرمندوں کیلئے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ یاد رہے کہ وفاقی وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکشن نے موجودہ دور حکومت کے ابتدائی ڈھائی برسوں میں متعدد انقلابی اقدامات کیئے ہیں ۔ جس میں ٹیلی کمیونیکشن کے فروغ کیلئے ملک بھر میں آپٹیکل فائبرکیبل بچھانے اور ملک کے دور دراز علاقوں میں براڈ بینڈ سروسز کی فراہمی کیلئے 31 ارب روپے سے زائد کے منصوبے شروع کیئے گئے ہیں ، جبکہ رائٹ آف وے پالیسی، ٹیلی کام کو انڈسٹری کا درجہ دلانے اور ٹیکس میں نمایاں کمی کے جیسی اہم پالیسیوں کی منظوری ھاصل کی گئی۔ اسی طرح آئی ٹی کی صنعت کے فروغ کے ضمن میں ایکسپورٹ بڑھانے کیلئے اہم اقدامات کے نتیجے میں اس کی سالانہ برآمدی ترسیلات 2 ارب ڈالرز کے قریب پہنچ چکی ہے جبکہ 2023 تک اس کا ہدف 5 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے جبکہ انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن یونین کی جانب سے 2021 کے انعامی مقاملے میں پاکستان کے بڑے شہروں میں قائم انکوبیشن سینٹرز کو دنیا کے ٹاپ فائیو چیمپیئن پراجیکٹس میں شامل کیا گیا ہے، آئی ٹی یو پاکستان میں آئی ٹی و ٹیلی کام سکیٹر مین انقلابی تبدیلیوں کو پہلے ہی ستائشی کلمات سے نواز چکی ہے۔