تہران (ڈیسک) ایران کی معروف فلمی اداکارہ ترانہ علی دوستی کو گرفتار کر لیا گیا، انھیں ایران میں جاری احتجاجی مظاہروں کی حمایت کرنے پر گرفتار کیا گیا۔
ایرانی اداکارہ جو حقوق نسواں کی تنظیم کی کارکن بھی ہیں، کو انٹرنیٹ پر غلط مواد پھیلانے اور ایرانی انتظامیہ کے خلاف موقف شائع کرنے پر حراست میں لیا گیا ہے۔
اداکارہ ترانہ ایرانی سینما کی معروف اور بہت پسند کی جانے والی شخصیات میں سے ایک ہیں، حال ہی میں انہوں نے سعید روستائی کی فلم “لیلیٰ اینڈ ہر برادرز” میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے، یہ فلم اس سال کانز فیسٹیول میں نمائش کے لیے پیش کی گئی۔
ترانہ نے اپنے سوشل میڈیا اکائونٹ سے ایک سے زیادہ بار ایران میں جاری مظاہروں کے حق میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اس سے قبل انھوں نے احتجاجی تحریک کے کارکن محسن کو پھانسی دیے جانے پر اپنا شدید ردعمل ظاہر کیا تھا، جس میں انھوں نے لکھاتھا کہ عالمی ادارے ایران میں جاری خون کی ہولی جو کہ انسانیت کی توہین ہے، دیکھ رہے ہیں۔
یاد رہے کہ ایران میں پولیس کی زیر حراست 22سالہ مہیسا امینی کی ہلاکت کے بعد احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے تھے جو تحریک کی شکل اختیار کر چکے ہیں، ان مظاہروں میں ایران کی نامور شخصیات بھی شامل ہو چکی ہیں، احتجاجی تحریک کو شروع ہوئے چار ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ تحریک مضبوط ہو رہی ہے۔