نیویارک (ڈیسک)آئی ایم ایف اور عالمی بینک نے پاکستان سمیت کورونا وائرس سے متاثرہ غریب ممالک کی فوری مدد کا اعلان کردیا۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) اور عالمی بینک گروپ نے پاکستان سمیت کورونا وائرس سے سے متاثر ہونیوالے ترقی پذیر و غریب ممالک کی فوری مدد کا اعلان کردیا ہے اور غریب ملکوں کے قرضوں کی واپسی معطل کرنے سمیت نئی امداد اور رعایتی قرضے دینے کیلئے جی 20 ممالک کے رہنماؤں سے رابطہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
آئی ایم ایف اور عالمی بینک نے پاکستان سمیت دیگر ترقی پذیر ممالک کے ذمے واجب الادا انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن (آئی ڈے اے)کے رعایتی قرضوں کی واپسی بھی کچھ عرصے کیلئے معطل کرنے کا عندیہ دیا ہے، تاہم اس کیلئے جی 20 ممالک کے رہنماؤں سے جلد رابطہ کرکے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے رعایتی قرضے لینے والے غریب ممالک کی معیشت شدید متاثر ہونے کا خدشہ ہے اور دنیا کا دو تہائی خطہ شدید غربت کا شکار ہے اور اس کا بڑا حصہ ان غریب اور ترقی پذیر ممالک پر مشتمل ہے، ترقی پذیر و غریب ممالک کے بحران اور ہر ملک کو درکار مالی ضروریات کا تخمینہ لگانے کیلئے کچھ وقت لگے گا جس کیلئے عالمی بینک گروپ اور آئی ایم ایف فنڈ نے قرضے کیلئے فنانسنگ فراہم کرنے والے جی 20 ممالک کو غیر پائیدار قرضوں کی صورتحال سے دوچار غریب ممالک کی نشاندہی کرنے اور ان کی ضروریات کا تخمینہ لگانے کے حوالے سے پیشکش کی ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ فنانسنگ فراہم کرنے والے ممالک کے قوانین کو مد نظر رکھتے ہوئے عالمی بینک گروپ اور آئی ایم ایف فنڈ ہنگامی اور فوری بنیادوں پر رعایتی قرضوں کیلئے ان تمام فنانسنگ فراہم کرنے والے ممالک کے سینئر حکام سے رابطے کرے گا جس میں ان قرض دینے والے ممالک ( creditors) سے غریب اور ترقی پذیر ممالک کے آئی ڈی اے(رعایتی قرضے) کی واپسی کچھ عرصے کیلئے معطل کرنے کی درخواست کی جائے گی، اس سے غریب ممالک کو فوری طور پردرکار مالی ضرورت پوری کرنے اور کورونا وائرس سے پیدا ہونیوالی صورتحال سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔
عالمی بینک گروپ اور آئی ایم ایف کورونا وائرس سے غریب ممالک کی معیشتوں کو پہنچنے والے نقصان اور ازالے کے لیے درکار فنانسنگ کی ضروریات کا تخمینہ لگا کر تجاویز تیار کرے گا، جن کے تحت غریب ممالک کی امداد و قرضے کی ضروریات پوری کرنے کیلئے جامع ایکشن پلان تیار کیا جائے گا اور ان تجاویز و ایکشن پلان کی 16 اپریل کو ہونے والے دوروزہ بہار کے سالانہ اجلاس کے دوران ڈویلپمنٹ کمیٹی سے منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔