اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے آئندہ 10 سال میں بجلی کی قیمت ناقابل برداشت ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا۔
اسلام آباد میں تھنک ٹینک کی تقریب سے خطاب کے دوران وفاقی وزیر اویس لغاری نے خدشہ ظاہر کیا کہ موجودہ صورتحال برقرار رہی تو آئندہ 10 سال تک بجلی کی قیمتیں بڑھتی رہیں گی اور بجلی کی قیمت ناقابل برداشت ہوسکتی ہے۔
اویس لغاری نے کہا کہ طلب 10سال تک سالانہ 2.8 فیصد بڑھنے کےباوجود بجلی ٹیرف میں اضافے کا رجحان رہے گا۔
وفاقی وزیر نے مستقبل کے درآمدی بجلی منصوبے کاسا کو مہنگا قرار دیتے ہوئے کہا کہ دعا کریں افغانستان میں کاسا کا انفرا اسٹرکچر نہ لگ سکے ورنہ کاسا منصوبے کی مہنگی بجلی کی قیمت کون ادا کرے گا؟
انہوں نے کہا کہ ہم آئی پی پیز معاہدوں میں کچھ نہیں کرسکتے تھے مگر آئی پی پیز مالکان کی مہربانی ہے کہ انہوں نے اپنا منافع قربان کیا۔
اویس لغاری نے ملک میں سولر نیٹ میٹرنگ کی رفتار کم کرنے کے لیے ریگولیشن اور پرائسنگ میکینزم میں تبدیلی ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر کے الیکٹرک کی طرح ڈسکوزکو بھی سبسڈی دیناہے تو ان کمپنیوں کی نجکاری کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کی نجکاری کے باوجود 170ارب روپے کی سبسڈی دینا پڑ رہی ہے، اگر اسی طرح ڈسکوز کی نجکاری کرنی ہے تو کوئی فائدہ نہیں، ان تین تین ڈسکوز کو 500 ارب روپے مزید سبسڈی دینا پڑ جائے گی۔
اویس لغاری کا کیپٹو پاور پلانٹس کے حوالے سے کہنا تھاکہ کیپٹو پاور پلانٹس کو مرحلہ وار گیس کم کی جائے گی اور آئی ایم ایف شرط کو ذمہ داری سے پوراکیاجائے گا جبکہ سولر نیٹ میٹرنگ کے لیے ریگولیشنز اور پرائسنگ میکینزم تبدیل کرنا پڑے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مئی جون میں 3بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کے لیے اظہار دلچسپی کی درخواستیں آئیں گی۔