You are currently viewing یونیسکو نے اسکولوں میں اسمارٹ فونز کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ کردیا

یونیسکو نے اسکولوں میں اسمارٹ فونز کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ کردیا

نیویارک (نیوز ڈیسک) اقوام متحدہ نے بچوں کے سیکھنے کی صلاحیت بہتر بنانے اور آن لائن بدزبانی سے بچانے کے لیے تعلیمی اداروں میں اسمارٹ فونز لے جانے پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کردیا۔
اقوام متحدہ کے تعلیم، سائنس اور ثقافت کے ادارے یونیسکو کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایسے شواہد موجود ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ موبائل فونز کا زیادہ استعمال تعلیمی کارکردگی کو متاثر کرتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق موبائل فونز پر زیادہ وقت گزارنے سے بچوں کے جذباتی استحکام پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
رپورٹ میں مطالبہ کیا گیا کہ اسکولوں میں اسمارٹ فونز لے جانے پر پابندی عائد کی جائے تاکہ یہ پیغام دیا جاسکے کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی انسانی تعلیم کے لیے معاون سے زیادہ حیثیت نہیں رکھتی۔
یونیسکو نے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے اثرات سے خبردار کرتے ہوئے زور دیا کہ اس کے سیکھنے اور معاشی افادیت کے حوالے سے مثبت اثرات کو زیادہ بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ہر تبدیلی کو پیشرفت قرار نہیں دیا جا سکتا ہے، ہر نئی چیز ہمیشہ بہتر نہیں ہوتی۔
عالمی ادارے کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل انقلاب میں متعدد مواقع چھپے ہیں مگر اس کے ساتھ اس کے خطرات پر بھی بات کی جا رہی ہے، ایسی ہی توجہ تعلیم کے شعبے پر بھی مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔
یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل Audrey Azoulay نے کہا کہ ٹیکنالوجی کا استعمال سیکھنے کے تجربے کو بہتر بنانے اور طالبعلموں اور اساتذہ کی بہتری کے لیے ہونا چاہیے، مگر سب سے پہلے سیکھنے والوں پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے، آن لائن رابطے انسانی تعلقات کے متبادل نہیں ہو سکتے۔
عالمی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا کہ دنیا بھر کے ممالک کو تعلیمی شعبے میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو مفید بنانے اور اس کے نقصانات سے بچنے کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔
رپورٹ میں بین الاقوامی ڈیٹا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اسکولوں اور گھروں میں اسمارٹ فونز، ٹیبلیٹس یا لیپ ٹاپس کا بہت زیادہ استعمال طالبعلموں کی توجہ بھٹکانے کا باعث بنتا ہے جس کے باعث ان کی سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔

نیوز پاکستان

Exclusive Information 24/7