اسلام آباد(ڈیسک)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کاکہنا ہے کہ ہم بولتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ عدلیہ ایگزیکٹو کے کام میں مداخلت کر رہی ہے
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے مارگلہ ہلز میں درختوں کی کٹائی سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے سی ڈی اے کے قواعد و ضوابط نہ ہونے پر وزیر کیڈ طارق فضل چوہدری کو فوری طلب کرتے ہوئے حکم دیا کہ اگر وزیرِ کیڈ کسی میٹنگ میں بھی ہیں تب بھی ان کو بلائیں، یہ لوگ خود بھی کام نہ کریں اور ہمیں بھی نہ کرنے دیں، پھر کہا جاتا ہے کہ عدلیہ ایگزیکٹو کے کام میں مداخلت کررہی ہے
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم کس کے کام میں مداخلت کرتے ہیں؟، ہم کسی کو چھوڑیں گے نہیں، ہمیں بتائیں کہ قواعد و ضوابط کی عدم تیاری کا ذمہ دار کون ہے، جن کا کام ہے انہوں نے کیا نہیں، اگر عوام کی خدمت کرنے آئے ہیں تو خدمت کریں