اسلام آباد(ڈیسک)گلوبل فاریسٹ واچ (جی ایف ڈبلیو) نے کہا ہے کہ کووڈ۔19 کی وبا کے باعث گزشتہ سال کے دوران 9.3 ملین ایکڑ رقبہ پر مشتمل جنگلات کاٹے گئےہیں۔
گلوبل فاریسٹ واچ (جی ایف ڈبلیو) کی رپورٹ کے مطابق دوران سال برازیل، جمہوریہ کانگو اور انڈونیشیا میں سب سےزیادہ جنگلات کاٹے گئے ہیں۔ کورونا و ائرس کی عالمی وبا کی وجہ سے 2020 میں تعمیراتی لکڑی کی طلب میں کمی کے باوجود جنگلوں کی زیادہ کٹائی کی گئی ہے کیونکہ وبا کے باعث بڑے شہروں میں کام کرنے والے کارکنوں کے روزگار ختم ہو گئے تو وہ اپنے آبائی علاقوں کو لوٹ گئے جس کی وجہ سےجلانے والی لکڑی کی طلب بڑھنے جنگلات کا صفایا ہوتا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنگلات کی کٹائی سے موسمیاتی تبدیلیوں کے اہداف بھی متاثر ہوئے ہیں کیونکہ عالمی سطح پر کرہ ارض پر بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کا ایک تہائی حصہ درخت جذب کرتے ہیں اور دوسری جانب وہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب اور آکسیجن کے اخراجات کابھی ایک بڑا ذریعہ ہیں تاہم لکڑی کو جلانے کے نتیجہ میں خارج ہونے والی کاربن دوبارہ ہوا میں شامل ہو جاتی ہے۔ جی ایف ڈبلیو نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ جنگلات ارد گرد کی رہاشی آبادئیوں کو خوراک اور روزگار کی فراہمی کے لئے اہم ہیں اور جنگلی حیات کے لئے بھی انتہائی ضروری ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا کے بعض ممالک کی حکومتوں نے سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کےلئے ماحولیاتی قوانین مین نرمی کی ہے تا کہ معاشی ترقی حاصل کی جا سکے۔ جس کے نتیجہ میں جنگلات میں کمی ہوئی ہے۔ اسی طرح کووڈ۔19 کے باعث معاشی مسائل کی وجہ سےبجٹ کٹوتیوں کے نتیجہ میں جنگلات اور ماحولیات اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی استعداد کار میں کمی بھی اس کا ایک بڑا سبب ہے۔ جی ایف ڈبلیو نے عالمی برادری پرزور دیا ہے کہ جنگلات کی کٹائی کے عمل کو روکنے کے لئے جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔