کراچی (نیوز ڈیسک) کراچی میں گزشتہ ماہ چینی شہریوں پر خودکش حملے میں ملوث 3 دہشتگرد وں کو گرفتار کرلیا گیا، پکڑے گئےدہشت گردوں میں بمبار کی سہولت کار خاتون بھی شامل ہے۔
وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کراچی ائیرپورٹ کے قریب حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی کراچی سے خریدی گئی اور رقم کی ادائیگی نجی بینک کے ذریعے کی گئی۔
حملے کی سہولت کاری میں رکشہ ڈرائیور اور بینک ملازم بھی شامل ہیں۔
کراچی ائیرپورٹ پر حملے میں 2چینی شہری ہلاک ہوئے، دھماکےکی جگہ سے ایک گاڑی کا چیچس اور نمبر پلیٹ ملی، حملہ آور شاہ فہد کی شناخت فنگر پرنٹس سے کی گئی۔
وزیر داخلہ ضیا لنجار نے بتایا کہ حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی کراچی سے خریدی گئی، ادائیگی حب کے نجی بینک کے ذریعے کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ 2ملزمان فرحان اور محمد سعید بھی حملہ آور کے سہولت کار ہیں، فرحان اور محمد سعید رکشہ ڈرائیور کے ساتھ تھے، سہولت کاری میں سعید علی اور بینک ملازم بلال بھی شامل تھے۔
وزیر داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ ملزم جاوید نے ائیرپورٹ کے ا ندر سے چائینز کے باہر نکلنے کی فون پر اطلاع دی، حملہ آور سے ملزم جاوید رابطے میں تھا، حملے میں ملوث 3 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملزم جاوید عرف سمیع ائیرپورٹ حملے کا ماسٹر مائنڈ ہے، حملے کے ماسٹر مائنڈ اور سہولت کار خاتون کو آر سی ڈی ہائی وے سے گرفتار کیا گیا۔
دریں اثناء تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی ائیرپورٹ کے قریب خود کش دھماکے کی تفتیش میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے اور حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی کا پتہ چل گیا ہے۔
تفتیشی ذرائع کے مطابق حملے میں سیاہ رنگ کی ڈبل کیبن گاڑی استعمال کی گئی، گاڑی میں حملہ آور اور اس کی سہولت کار خاتون بھی تھی، مبینہ ملزمہ کو بلوچستان سے حراست میں لے لیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور کے دیگر ساتھی بھی گرفتار ہیں جن سے تفتیش جاری ہے، گرفتار دہشت گردوں کے قبضے سے خود کش جیکٹ اور بارودی مواد بھی برآمد ہوا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ سائٹ ایریا میں غیر ملکیوں پر فائرنگ بھی ممکنہ طور پر گرفتار دہشت گردکے سہولت کار نے کی، ایک مبینہ خود کش حملہ آور کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔